وزیراعلیٰ پنجاب نے پسماندہ طبقات کے لیے مثالی اقدامات کیے ‘رمیش سنگھ اروڑہ

منگل 22 اپریل 2025 23:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2025ء)وزیر اقلیتی امور پنجاب سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے معاشرے کے کمزور اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے بے مثال اور انقلابی اقدامات کیے ہیں،یہ اقدامات نہ صرف اقلیتی برادریوں، خواتین، بچوں، بزرگوں اور خصوصی افراد کی زندگیوں میں بہتری لا رہے ہیں بلکہ ایک مربوط اور مساوی معاشرے کی تشکیل میں سنگِ میل ثابت ہو رہے ہیں،پنجاب حکومت کا عزم ہے کہ ہر شہری کو برابری کے مواقع میسر ہوں، اور کوئی بھی فرد اپنی معذوری، مذہب، جنس یا سماجی حیثیت کی بنیاد پر پیچھے نہ رہ جائے وزیراعلیٰ مریم نواز نے اپنی پہلی تقریر میں اقلیتوں کو ’’اپنے سر کا تاج‘‘ قرار دے کر جو وعدہ کیا تھا، آج اس کی عملی مثالیں ہر شعبے میں نظر آ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

خواتین، بچوں، بزرگوں اور معذور افراد کے لیے جو تاریخی اقدامات کیے گئے ہیں وہ قابلِ تحسین ہیں۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب میں معاشرے میں کمزور طبقات کے لیے اقدامات بارے منعقدہ ایک کانفرنس میں شرکت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے حال ہی میں خصوصی افراد کے لیے پاکستان کے سب سے بڑے معاون آلات کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

اس منصوبے کے تحت ایک ارب روپے کے مصنوعی اعضا، آلہ سماعت، وہیل چیئرز، ٹرائی سائیکلز، الیکٹرک وہیل چیئرز، اور دیگر جدید آلات خصوصی افراد کو بالکل مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔جدید بایونکس ٹیکنالوجی کے تحت پنجاب میں پہلی بار سرکاری سطح پر دماغی سگنلز کے ذریعے حرکت کرنے والے مصنوعی اعضا فراہم کیے جا رہے ہیں، جن میں سے پہلا بازو چھ سالہ سہیل کو فراہم کیا گیا، جو اس ٹیکنالوجی سے مستفید ہونے والا پہلا شہری بن گیا ہے۔

انہوں نے محکمہ اقلیتی امور کے اقدامات بارے بتایا کہ مذہبی اقلیتوں کی فلاح کے لیے متعدد منصوبے جاری ہیں، جیسا کہ ہر سال اقلیتی طلباء کو میٹرک سے پی ایچ ڈی سطح تک وظائف دیے جاتے ہیں، جن کی رقم 30,000 سے 1,00,000 روپے تک ہے۔مینارٹی کارڈ پروگرام کے تحت 10,500 روپے فی خاندان سہ ماہی بنیاد پر دیے جا رہے ہیں۔ 5 فیصد کوٹہ کے تحت اب تک پنجاب بھر میں ہزاروں سے زائد افراد بھرتی ہو چکے ہیں۔ اسکے علاوہ اقلیتی علاقوں میں اسکولوں، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مذہبی تہواروں جیسے کرسمس، ہولی اور دیوالی کو سرکاری سطح پر مناکر ایک منفرد تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔