وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ کا بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز کا دورہ

جمعرات 24 اپریل 2025 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2025ء) وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔بی آئی ایس پی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سماجی تحفظ کا پروگرام ہے جس نے ملک بھر کی تقریبا 1 کروڑ غریب خواتین کو قومی شناخت دی، بینظیر ہنر مند پروگرام کا مقصد مستحق خواتین اور ان کے گھرانوں کے افراد کو عالمی تقاضوں کے مطابق تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون سے مستحق خواتین کے بینک اکائونٹس کھولنے کیلئے پائلٹ مرحلے کا آغاز کیا جارہا ہے۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دی۔سید عمران احمد شاہ نے بی آئی ایس پی کے موثر اقدامات کو سراہا اور پسماندہ طبقات بالخصوص خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے ادارے کے مشن میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے جمعرات کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا جہاں ان کا استقبال چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد اور سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے کیا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے پاکستان میں خواتین کو سماجی و اقتصادی طور پر بااختیار بنانے میں بی آئی ایس پی کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا وژن ہے جنہوں نے دبئی میں جلاوطنی کے دوران اس پروگرام کی بنیاد رکھی۔ بعد ازاں صدر آصف علی زرداری نے 2008ء میں پروگرام کو عملی جامہ پہنایا۔

پروگرام میں شمولیت کیلئے قومی شناختی کارڈ کو لازمی قرار دیا گیا اور اس طرح پاکستان کی تقریبا 1 کروڑ غریب خواتین کو قومی شناخت ملی۔ یہ اقدام پاکستان کی ترقی اور بالخصوص خواتین کی معاشی خودمختاری کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔ بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن نے تخفیف غربت اور سکل ٹریننگ کے اقدامات جیسے کہ بینظیر ہنرمند پروگرام کے ذریعے مستحقین کی زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے بی آئی ایس پی کے عزم کا اظہار کیا جس کا مقصد مستحق خواتین اور ان کے گھرانوں کے افراد کو عالمی تقاضوں کے مطابق تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے ۔

مزید برآں انہوں نے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا کہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون سے مستحق خواتین کے بینک اکائونٹس کھولنے کیلئے پائلٹ مرحلے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے سکل ٹریننگ کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے ہنر مند افراد کو بیرون ملک بھیجنے کے حوالے سے جرمنی جیسے ممالک کے ساتھ اشتراک کی تجویز پیش کی۔

انہوں نے سروے کے تحت رجسٹرڈ مستحق افراد کو بروقت مالی امداد فراہم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی پولیس کے محکموں کے ساتھ مشترکہ کوششوں سے نظام میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے فیلڈ وزٹ کرنا ضروری ہے۔وفاقی وزیر سید عمران احمد شاہ نے ملک میں تخفیف غربت کے حوالے سے بی آئی ایس پی کے کردار کی تعریف کی اور مستحقین میں پروگرام سے متعلق آگاہی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے پسماندہ طبقات بالخصوص خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مشن کے لیے اپنی مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا۔سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر علی احمد نے وفاقی وزیر کو بی آئی ایس پی کے تحت خواتین کی مالی معاونت اور سماجی تحفظ کے متعدد اہم اقدامات سے آگاہ کیا جن میں نئے ادائیگی کے ماڈل، ہائبرڈ سوشل پروٹیکشن سکیم، موبائل رجسٹریشن وینز (ایم آر ویز) اور نوعمر لڑکیوں کے لیے غذائیت کا پروگرام شامل ہیں۔

انہوں نے ملک میں ہنگامی حالات اور قدرتی آفات کے دوران متاثرہ افراد کی مدد کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔قبل ازیں ایڈیشنل سیکرٹری بی آئی ایس پی ڈاکٹر طاہر نور نے بی آئی ایس پی کے بنیادی پروگراموں کا ایک جامع جائزہ پیش کیا جن میں بینظیر کفالت، بینظیر تعلیمی وظائف، بینظیر نشوونمااور قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری (این ایس ای آر) شامل ہیں۔