Live Updates

سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ تعطل یا معطلی کی کوئی گنجائش نہیں، بھارت کوئی ایسا قدم نہیں اٹھا سکتا ، شیری رحمان

مستقل انڈس کمیشن معاہدے کا بنیادی رابطہ اور عملدرآمدی ڈھانچہ ہے، اس کی میٹنگز روکنے کا مطلب معاہدے کو مفلوج کرنا ہے،نائب صدر پیپلز پارٹی

جمعہ 25 اپریل 2025 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2025ء)نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے بھارت کے پاکستان کے حوالے سے حالیہ اقدامات پر کہاہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ تعطل یا معطلی کی کوئی گنجائش نہیں، بھارت کوئی ایسا قدم نہیں اٹھا سکتا ۔ اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کے تحت مستقل انڈس کمیشن کی لازمی سالانہ میٹنگز اگست 2024 میں مؤخر کرنا معاہدے کو عملاً غیر مؤثر بنانے کی کوشش تھی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مستقل انڈس کمیشن معاہدے کا بنیادی رابطہ اور عملدرآمدی ڈھانچہ ہے، اس کی میٹنگز روکنے کا مطلب معاہدے کو مفلوج کرنا ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ بھارت پہلے ہی معاہدے کو کمزور کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، ملاقاتوں سے گریز اسی منصوبے کا حصہ ہے، اگر بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی راہ پر چلا تو اسے برہم پترا کے محاذ پر بھی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا ،انہوںنے کہاکہ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ پانی کے محاذ پر یکطرفہ اقدامات خطے میں خطرناک نتائج دے سکتے ہیں ۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات