Live Updates

پاکستانی آرگینک خوراک ، مصنوعات کی عالمی منڈیوں تک رسائی کیلئے آرگینک زونز کا قیام نا گزیر ہے ‘ نجم مزاری

ہمارے ہمسایہ ممالک آرگینک کی برآمدات میں نمایاں ترقی کر رہے ہیں، آرگینک سرٹیفکیشن سسٹم کا نظام لایا جائے

ہفتہ 26 اپریل 2025 16:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2025ء)انٹر پرینیور وآرگینک خوراک او ر مصنوعات پر ریسرچ کرنے والے ادارے کے سربراہ نجم مزاری نے آرگینک خوراک اور مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خصوصی مراعات، سبسڈی اور ٹیکس میں چھوٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر درست سمت میں پیشرفت کی جائے تو آئندہ تین سے پانچ سالوں کے دوران پاکستان میں اس مارکیٹ کا حجم 100 ارب روپے سے تجاوز کر سکتا ہے،سب سے بڑی کامیابی اسے برآمدی صنعت کے طور پر متعارف کرانا ہے جو حکومتی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں ۔

اپنے بیان میں نجم مزاری نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی، کیمیکل زدہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور صحت کے بڑھتے ہوئے مسائل کے باعث آرگینک غذائوں اور مصنوعات کے فروغ کے لئے پالیسی بنانی ہو گی ،ایک سروے کے مطابق شہری علاقوں میں 62 فیصد افراد نے آرگینک خوراک کو روایتی مصنوعات پر ترجیح دی جبکہ 41 فیصد دیہی صارفین نے بھی اسی طرز پراپنی رائے کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 70 فیصد چھوٹے کسان مالی معاونت اور تربیت کی کمی کے باعث آرگینک کاشت کی جانب راغب نہیں ہو سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ آرگینک خوراک کی کاشت کے لیے خصوصی قرضہ اسکیمیں اور سبسڈی دی جائے ،کاشتکاروں کے لیے تربیتی پروگرام اور آرگینک سرٹیفکیشن سسٹم کا نظام لایا جائے ،مقامی مارکیٹوں اور برآمدات کے لیے آرگینک زونز کا قیام نا گزیر ہے جس کے ذریعے ہم عالمی برآمدی منڈیوں میں قدم رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، ترکی اور ایران جیسے ہمسایہ ممالک آرگینک ایکسپورٹ میں نمایاں ترقی کر رہے ہیں، پاکستان کے پاس قدرتی زرعی وسائل اور افرادی قوت موجود ہے لیکن پالیسی کی کمی کے باعث یہ شعبہ ابھی تک مکمل طور پر ابھر نہیں سکا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات