Live Updates

پاسبان حریب جموں کشمیرکا سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ کوخط

پہلگام واقعے سمیت کشمیر میں درجنوں سانحات کی آزادانہ تحقیقات کیلئے کمیشن مقرر کرنے کامطالبہ بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیری شہریوں کے ساتھ ہو رہی نا انصافیوں پر سلامتی کونسل خاموشی توڑے، عزیراحمدغزالی

اتوار 27 اپریل 2025 16:25

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2025ء)چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیرعزیراحمدغزالی نے کہاہے کہ اقوام متحدہ ریاست جموں کشمیر میں نہتے شہریوں کیخلاف بھارتی بربریت کا نوٹس لے،بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیری شہریوں کے ساتھ ہو رہی نا انصافیوں پر سلامتی کونسل خاموشی توڑے، بی جے پی حکومت پہلگام واقعے کو کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو بدنام کرنے اور بھارت میں ظالمانہ ’’وقف ترمیمی قانون‘‘پر مسلمانوں کی آوازیں خاموش کرنے کیلئے استعمال کررہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیرعزیراحمدغزالی نے پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ جموں کشمیر میں شہریوں کیخلاف بھارتی حکومت کی بڑھتی ہوئی انتقامی کارروائیوں، خطے میں جنگی ماحول کو ہوا دینے اور بھارت میں مسلمانوں پر تشدد کے سنگین واقعات کے سلسلے میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ پہلگام واقعے سمیت کشمیر میں ان درجنوں سانحات کی آزادانہ تحقیقات کیلئے کمیشن مقرر کرے جن میں ہزاروں کشمیری شہری بھارتی جنگی جرائم کا شکار کیے گئے۔

(جاری ہے)

اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط میں لکھا گیاکہ کشمیر میں حالیہ دنوں میں بھارتی سفاکیت سے ثابت ہو گیاکہ پہلگام حملہ ایک سازش تھی جس کی آڑ میں دلی سرکار نے کشمیری عوام کو تہس نہس کرنا شروع کردیا ہے، بھارتی حکومت ریاست جموں کشمیر میں دس لاکھ فوجیوں کے دباؤ سے کشمیری عوام کے تمام شہری، سیاسی، سماجی اور مذہبی حقوق چھین رہی ہے۔

خط میں کہاگیاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ریاست جموں کشمیر میں مسلمانوں کو بے دست و پا کرکے اسے ہندو ریاست میں بدلنے کی کھلے عام سازشیں کر رہی ہے، اقوامِ متحدہ ان اقدامات کو رکوائے۔چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیرنے کہاکہ ہندوستانی غاصب فورسز نے گزشتہ پانچ دنوں میں کشمیری شہریوں کے 26 مکانات کو دھماکوں سے تباہ کر دیا ہے، اقوامِ متحدہ جموں کشمیر کو فلسطین کی طرح حصے بخرے ہونے سے بچائے۔

عزیراحمدغزالی نے کہاکہ بھارتی فوج اب تک عبدالاحد گوجری بانڈی پورہ، نذیر احمد وانی ترال، فاروق احمد کپواڑہ، مسکین احمد کپواڑہ، احسان الحق پلوامہ، حارث احمد پلوامہ، آصف شیخ پلوامہ، عادل ٹھوکر اسلام آباد، ذاکر احمد گنائی کولگام، شاہد احمد شوپیاں اور دیگر کئی شہریوں کے گھر تباہ کرچکی ہے،بھارتی دہشت گرد فورسز نے سری نگر اور وادی کشمیر کے سینکڑوں گھروں پر چھاپے مارے ہیں مکینوں پر تشدد جاری ہے۔

خط میں کہاگیاکہ بھارتی فوج ایسے 63 گھروں پر بھی چھاپے مار چکی ہے جو لوگ پہلے ہی مختلف بھارتی جیلوں میں قید ہیں،مقبوضہ کشمیر پہلگام واقعے کے بعد کریک ڈاؤن میں 1700 سے زائد شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے،اقوامِ متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی گرفتاریاں، شمال سے لے کر جنوبی کشمیر تک مکانات کی مسمارگی، جائیدادوں کی ضبتگی، زمینوں پر قبضے رکوائے۔

انہوںنے کہاکہ بانڈی پورہ سے جیل میں بند کشمیری شہری کے بھائی کو بھارتی فوج نے جعلی انکاؤنٹر میں شہید کیا ہے ،شہری کے قتل کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر تشدد کیا گیا ہے۔ خط میں کہاگیاکہ 5 اگست 2019 کے بعد جموں کشمیر کے عوام پہلے ہی بدترین فوجی دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں،اقوامِ متحدہ جموں کشمیر میں نافذ کالے قوانین AFSPA, POTA TADA, UAPA, PSA کے خاتمے کیلئے حکومت ہند پر دباؤ ڈالے۔

انہوںنے کہاکہ اقوامِ متحدہ بھارتی جیلوں میں قید کشمیری خواتین، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، آزادی پسند راہنماؤں اور شہریوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کرے اور5 اگست 2019 کے بھارتی لوک سبھا کے ظالمانہ اقدامات اور 11 دسمبر 2023 کے بھارتی سپریم کورٹ کے جانبدار فیصلے کو کالعدم قرار دے۔چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیرنے خط میںکہاکہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر پر موجود متنازعہ ریاست جموں کشمیر میں بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل جاری کرنا ادارے کی توہین ہے غیر ملکی ہندوستانی شہریوں کے ڈومیسائل منسوخ کیے جائیں۔

انہوںنے کہاکہ حکومت ہند جنوبی ایشیاء میں جنگی حالات پیدا کرکے کروڑوں انسانوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا رہی ہے،قوامِ متحدہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پائیدار حل کیلئے پوری ریاست میں آزادانہ طور رائے شماری کے عمل کو ترتیب دے۔عزیراحمدغزالی نے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس کے نام لکھے گئے خط میںامید ظاہر کی ہے کہ یہ عالمی ادارہ کشمیر کے عوام پر بھارتی جبرواسبتداد کا نہ صرف نوٹس لے گا بلکہ کشمیری عوام سے ماضی میں کیے گئے حق خودارادیت کے وعدوں کو پورا کرے گا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات