Live Updates

۷ چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی میں تاخیرکیس، اسلام آبائی ہائیکورٹ کل سماعت کرے گی

اتوار 27 اپریل 2025 18:45

vاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت کل منگل کو کرے گی عدالت پہلے ہی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے قائد حزب اختلاف کی درخواست پر وفاق، وزیر اعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکریٹری اور صدر کو بذریعہ سیکریٹری کو پری ایڈمشن نوٹس جاری کر چکی ہے اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کیے تھے اور سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی تھی۔

۔ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے قومی اسمبلی و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز عمر ایوب اور شبلی فراز کی درخواست پر سماعت کی تھی۔سابقہ سماعت پرعدالت نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کر دیے۔

(جاری ہے)

پٹیشنرز کی جانب سے سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان مدت ختم ہونے کے باوجود کام کر رہے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتیوں کا پراسس شروع ہوا ہی وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ابھی تک پراسس بھی اسٹارٹ نہیں کیا گیا، پارلیمانی کمیٹی تشکیل ہونی ہے۔ہائیکورٹ نے وفاق، وزیر اعظم کو بذریعہ پرنسپل سیکریٹری اور صدر کو بذریعہ سیکریٹری، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ارکان کو بھی پری ایڈمشن نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبرانِ کمیشن کی تعیناتی میں تاخیر کے خلاف قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں وفاقی حکومت،چیئرمین سینٹ،اسپیکرقومی اسمبلی،الیکشن کمیشن آف پاکستان کوفریق بنایاگیاہے۔قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈران عمر ایوب اور شبلی فراز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر، ممبر سندھ اور بلوچستان اپنی مدت مکمل کر چکے ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ نئے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تعیناتی میں تاخیر کرکے آئین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے عدالت قرار دے کہ وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی، اور چیئرمین سینیٹ اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے۔عدالت اسپیکر قومی اسمبلی کو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر ارکان قومی اسمبلی کے نام دینے، چیئرمین سینیٹ کو ارکان سینیٹ کے نام اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے کی ہدایت دے۔اس میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کو آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بامعنی مشاورت کے احکامات جاری کرے اور چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی آئینی مدت ختم ہونے کے باوجود عہدے پر رہنے کو غیرقانونی قرار دے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات