Live Updates

مالی سال 2024 کے بجٹ میں صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ کے پر وگراموں پر بالترتیب 45 ارب روپے، 114 ارب روپے اور 478.74 ارب روپے کے فنڈز خرچ

منگل 29 اپریل 2025 23:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2025ء) وفاقی حکومت نے مالی سال 2024کے بجٹ میں صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ کے پر وگراموں پر بالترتیب 45 ارب روپے، 114 ارب روپے اور 478.74 ارب روپے کے فنڈز خرچ کئے ہیں۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق وفاقی صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ وہ شعبے ہیں جو اپر یل 2010 میں آئین کی 18 ویں ترمیم کے نفاذ کے بعد صوبوں کو منتقل کر دیئے گئے تھے۔

اس ترمیم کے ذریعے کئی امور کو وفاقی فہرست قانون سازی سے نکال کر صوبائی دائرہ اختیار میں دے دیا گیا جس سے اختیارات اور ذمہ داریوں کو مرکز سے صوبوں کی جانب موثر طریقے سے منتقل کر دیا گیا اور صوبوں کو مالی اور قانون سازی کے معاملات میں زیادہ خودمختاری حاصل ہو گئی تاہم اس ترمیم کے باجود وفاقی حکومت نے ان شعبوں پر کثیرفنڈز خرچ کئے ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2024کے وفاقی بجٹ میں صحت کے شعبہ کیلئے مختص بجٹ کا حجم 24.2 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا جبکہ مالی سال کے اختتام پر حقیقی اخراجات کا حجم 45 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا،مالی سال کے دوران ملازمین سے متعلق اخراجات کیلئے 9.6 ارب روپے،آپر یشنل اخراجات کیلئے 14.6 ارب روپے مختص کئے گئے تھے تاہم مالی سال کے اختتام پر ملازمین سے متعلق اخراجات کا حجم 11.8 ارب روپے اور آپر یشنل اخراجات کا حجم 11.9 ارب روپے رہا جبکہ توسیعی پروگرام برائے ایمیونائزیشن(ای پی آئی) پر 21.3 ارب روپے کے اخراجات ہوئے۔

صحت کے اخراجات میں سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے اخراجات کا حجم 5.2 ارب روپے، پمز چلڈرن ہسپتال 0.9 ارب روپے، پمز مدرز اینڈ چائلڈ کئیر سینٹر 0.6 ارب روپے،پمز کارڈیک سینٹر0.3 ارب روپے اور پولی کلینک ہسپتال کے اخراجات کا حجم 3.9 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسلام آبادمیں صحت کی سہولیات سے نہ صرف مقامی آبادی مستفید ہو رہی ہے بلکہ سابق فاٹا، خیبرپختونخوا،آزادجموں وکشمیر،گلگت بلتستان اور پنجاب سے بھی بڑی تعداد میں مریض استفادہ کررہے ہیں۔

وفاقی حکومت کے صحت سے متعلق اخراجات میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ری ہیبیلیٹیشن میڈیسن پر آنے والے اخراجات بھی شامل ہیں۔مالی سال کے 2024 کے دوران نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے اخراجات کا حجم 0.9 ارب روپے اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ری ہیبیلیٹیشن میڈیسن کے اخراجات کا حجم 1.5 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسی طرح شیخ زید ہسپتال لاہور کیلئے مالی 2024 میں مختص کردہ فنڈز کاحجم 3.5 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا تاہم حقیقی اخراجات کا حجم 4.9 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

ان اخراجات کے علاوہ وزارت صحت قومی خدمات و ریگولیشنز کے گزشتہ مالی سال کے دوران حقیقی اخراجات کا حجم ایک ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال(مالی سال 2023-24) کے دوران وفاقی حکومت نے تعلیم کے شعبہ کیلئے 98.5 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے تھے تاہم مالی سال کے اختتام پر حقیقی اخراجات کا حجم 114 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے، مالی سال 2024 کے دوران وفاقی دارالحکومت کے سکولوں اور کالجز کے حقیقی اخراجات کاحجم 21.5 ارب روپے، ایف جی ای آئیز کینٹ 13.1 ارب روپے، ایچ ای سی 1.3 ارب روپے،دیگرمدات 0.9 ارب روپے،ایچ ای سی گرانٹس 68.5 ارب روپے اور ایسپائیرگرانٹس کا حجم 8.6 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2024 کے وفاقی بجٹ میں سماجی تحفط کے شعبہ کیلئے مجموعی طورپر 479.38 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے تھے تاہم حقیقی اخراجات کا حجم 478.74 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ۔ سماجی تحفظ کے شعبہ میں بے نظیرانکم سپورٹ پر وگرام پر اخراجات کا حجم 466 ارب روپے،ای آرای اینڈ اواینڈایم (بی آئی ایس پی) 5.14 ارب روپے اور پاکستان بیت المال کو گرانٹس کی فراہمی پر 4.2 ارب روپے کے اخراجات آئے ہیں۔\395
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات