Live Updates

عمران خان اور شیرافضل مروت کی انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

عدالت نے درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر دئیے، رجسٹرار آفس کو درخواستوں کو نمبر لگانے کا حکم دیدیا، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے الیکشن دھاندلی کیس کی سماعت کی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 2 مئی 2025 13:21

عمران خان اور شیرافضل مروت کی انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواستیں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 مئی 2025)سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کر دیں،عدالت نے درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر دئیے، رجسٹرار آفس کو درخواستوں کو نمبر لگانے کا حکم دیدیا،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے الیکشن دھاندلی کیس کی سماعت کی۔

شیر افضل مروت کے وکیل کا کہنا تھا کہ انتظامی سائیڈ پر جوڈیشل اعتراضات کا کوئی جواز نہیں، اعتراضات ختم کئے جائیں۔عدالت نے شیر ا فضل مروت کے وکیل کی اعتراضات ختم کرنے کی استدعا منظور کر لی ۔سپریم کورٹ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر وکلاءتیاری کرکے پیش ہوں۔بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ دو روز قبل بھی پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس کو سماعت کیلئے مقرر کر دیاگیاتھا۔

سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق 12 جولائی 2023 کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواست پربینچ تشکیل دیدیاتھا۔بتایاگیاتھا کہ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں13رکنی بینچ 6مئی کو ساڑھے گیارہ بجے نظرثانی درخواستوں کی سماعت کرے گا۔بینچ میں جسٹس امین الدین خان کے علاوہ جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس باقر نجفی شامل ہونگے۔

بینچ میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ اورجسٹس منیب اختر کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا وہ نظرثانی درخواستیں سننے والے بینچ میں شامل نہیں تھے۔سپریم کورٹ نے 12 جولائی کے فیصلے میں مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دینے کا کہا تھا۔فل بینچ نے پارلیمنٹ کی مخصوص نشستوں کے حصول کیلئے تحریک انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر مقدمے کا محفوظ شدہ فیصلہ سنایا تھا۔ جس کے مطابق قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کا حق قرار دیاتھا۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات