سندھ طاس معاہدے پر جے یو آئی ہند رہنما کا مودی کا ہم نوا بننے سے انکار

دریا ہزاروں سالوں سے بہ رہے ہیں اور ان دریاوں کا پانی کہاں لے جا گی ارشد مدنی کا سوال

منگل 6 مئی 2025 16:56

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء)جمیعت علمائے ہند کے سربراہ ارشد مدنی نے پاکستان کے ساتھ دریائی معاہدے کی معطلی پر اظہار خیال کیا جس سے ثابت ہوا کہ انہوں نے مودی کا ہم نوا بننے سے صاف انکار کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر جمیعت علمائے ہند کے سربراہ ارشد مدنی نے اتوار کے روز شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق ارشد مدنی کا کہنا تھا کہ دریا ہزاروں سالوں سے بہ رہے ہیں اور ان دریاوں کا پانی کہاں لے جا گی جموں و کشمیر کے پہلگام حملے میں بھارتی حکومت نے پاکستان کے خلاف مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جن میں 1960 میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بھی شامل ہے۔بھارتی ایجنسی اے این آئی کے مطابق جمیعت علمائے ہند کے سربراہ ارشد مدنی نے کہا کہ اگر کوئی پانی روکنا چاہتا ہے، تو وہ روک لے، یہ دریا ہزاروں سال سے بہ رہے ہیں، ان کا پانی کہاں لے جائیں گی یہ آسان کام نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ قانون محبت کا ہونا چاہیے، نفرت کا نہیں۔ میں مسلمان ہوں، میں اپنی زندگی اس ملک میں گزار رہا ہوں، اور میں جانتا ہوں کہ یہاں جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے وہ ملک کے لیے مناسب نہیں ہے۔ارشد مدنی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک کو نفرت کے جس راستہ پر لگا دیا گیا ہے اگر روکا نہ گیا تو مسلمانوں کیلئے ہی نہیں ہر شہری کیلئے یہاں سانس لینا مشکل ہوجائے گا۔

گزشتہ روز بھی بھارت سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دکھایا گیا کہ بھارتی مسلمان خاتون ہندو انتہا پسندوں کے سامنے ممبئی کے ولے پارلے ریلوے اسٹیشن کی سیڑھیوں پر چپکایا گیا پاکستانی پرچم کھرچ رہی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی مسلمانوں کے دلوں میں پاکستان اور اس کے پرچم کے لیے عزت موجود ہے۔بھارتی مسلمان خاتون بغیر کسی خوف کے ہندو انتہا پسندوں کی بھیڑ کے درمیان تنہا سیڑھیوں پر چپکے پاکستانی پرچم کے اسٹیکر کو کھرچتی دکھائی دیں، جبکہ اس دوران ندوتوا ذہنیت رکھنے والا ہجوم خاتون کی تذلیل کرتا رہا۔

وہیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی جیسے مسلمان بھارتی سیاستدان اپنی کرسی بچانے کے لیے پاکستان مخالف بیانات دیتے دکھائی دیتے ہیں۔پہلگام حملے کے بعد انہوں نے بھارت میں موجود مسلمانوں کو نماز جمعہ کے موقع پر بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر واقعے کی مذمت کرنے کا حکم دیا تھا۔ تو وہیں بھارت کے معروف مسلمان اسکالر ارشد مدنی جیسے قابل ذکر لوگ بھی موجود ہیں جو دلوں میں نفرت کے بجائے امن کی خواہش رکھتے ہیں۔