مقبوضہ کشمیر میں جاری کریک ڈائون کے دوران 28سوسے زائد کشمیری گرفتار

منگل 6 مئی 2025 17:51

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مئی2025ء) بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے 22اپریل کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد سے وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر جاری کریک ڈائون کے دوران 2800 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس کے آئی جی وی کے بردی نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ان میں سے 90کشمیریوں کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے اور متعدد کونامعلوم مقامات پر منتقل کیاگیا ہے ۔

تلاشی کی کارروائیوں اور چھاپوں کے دوران بھارتی فوجی گھروں پر دھاوا بول کراہم دستاویزات، موبائل فون اور لیپ ٹاپس سمیت ڈیجیٹل آلات اوردیگر قیمتی اشیاء اپنے قبضے میں لے لیتے ہیں اور املاک کی توڑ پھوڑ اورلوٹ مارکرتے ہیں۔

(جاری ہے)

تازہ ترین کریک ڈان کے دوران خاص طور پر سرینگر کو نشانہ بنایاگیااور سوزیتھ، گوری پورہ، نوگام، چھتہ بل ، خانیار اور پارمپورہ کے علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کیلئے اجتماعی سزاقراردیاہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہو رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مبصرین کی ایک ٹیم جموںو کشمیر بھجوائے ۔

ترجمان نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر بھی زور دیا ۔ادھر پونچھ اور راجوری اضلاع میں پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔اہم شاہراہوں پر فوجی چوکیاں قائم کی گئی ہیں، جہاں فوجی اہلکار گاڑیوں کو روک کر مسافروں کی تلاشی لے رہے ہیں ۔ قابض انتظامیہ نے پہلگام واقعے پر مودی حکومت کے بیانیے کو تقویت دینے کی کوشش کے تحت مقامی مسلم پولیس افسران بشمول ایس ایچ او ریاض احمد اور چھ دیگر اہلکاروں کو پہلگام تھانے سے ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا ہے۔

مبصرین تھانے سے پولیس اہلکاروں کے اچانک تبادلوں کو 22اپریل کے حملے کے بعدسچ کو چھپانے اور انکی جگہ ہندوتوا کے پیروکارپولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کے اقدام کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یہ واقعہ بذات خود ایک فالس فلیگ آپریشن کی طرح مشتبہ ہے جس کا مقصد کشمیر یوں کی جدوجہد آزادی اورپاکستان کو بدنام کرناہے۔دریں اثناء بھارتی ریاست اتر پردیش کی آگرہ سینٹرل جیل میں ایک 75سالہ کشمیری قیدی کی پراسرار طورپر موت ہوگئی ہے۔ مظفر آباد کا رہائشی سید یوسف حسین شاہ گزشتہ 34ماہ سے آگرہ سینٹرل جیل میں قید تھا۔جیل میں حالت خراب ہونے پر اسے ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قراردیا۔