Live Updates

فاروق رحمانی کی پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے کشمیریوں کے خلاف پروپیگنڈے کی شدید مذمت

منگل 6 مئی 2025 22:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر رہنماء محمد فاروق رحمانی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ کسی بھی حریت گروپ کا پہلگام کے المناک واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ سیاحت کئی دہائیوں سے کشمیریوں کا ذریعہ معاش ہے۔ تاہم، انہوں نے واقعے کے فورا بعد بھارت اور اس کے جانبدار میڈیا کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف پروپیگنڈے کی شدیدمذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج، پیراملٹری اورپولیس اہلکاروں نے جو اگست 2019کے بعد سے مسلسل محصورکشمیریوں مکانات کو بلڈوز کرنے اور املاک پر قبضے میں ملوث ہے اپنی وحشیانہ کارروائیوں میں شدت لاتے ہوئے شادی شدہ جوڑوں اور ماں او ر اسکے بچوں کو جدا کرنے کی نئی تاریخ رقم کی ہے جب طویل عرصے سے مقبوضہ علاقے میں مقیم شادی شدہ خواتین کو کشمیر سے جبری طورپربے دخل کر کے پاکستان بھجوادیاگیاہے۔

(جاری ہے)

سابق کشمیری مجاہدین اپنی پاکستانی بیویوں کے ہمراہ کچھ دہائیوں قبل دونوں حکومتوں کی رضامندی اور اجازت سے مقبوضہ کشمیرواپس آئے تھے ۔تاہم ان پاکستانی خواتین کو جبری طور پر بے دخل کردیاگیاہے ۔محمد فاروق رحمانی نے عالمی برادری کی توجہ گزشتہ 35 برس کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عا م کے واقعات بشمول 1990کے گا ئوکدل اورہندواڑہ قتل عام ، 1993میں سانحہ سوپور ، بیج بہاڑہ اور زکورہ بائی پاس قتل عام ، 1991میں شوپیاں دو کشمیری خواتین نیلوفر اور آسیہ کے اغوا اور قتل کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ان واقعات میں ملوث کسی بھی مجرم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے ان المناک واقعات کو نظر انداز کیا تاہم پہلگام واقعے کے نام پر کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کردیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری مظلوم ہیں اور سیاحت ان کی آمدنی کا ذریعہ ہے ۔ کشمیری ذات عقیدتے اور قومیت سے قطع نظر ہمیشہ سیاحوں کی مہمان نوازی کرتے ہیں۔ تاہم فاروق رحمانی نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کو جنگ کے میدان میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کشمیریوں کی زندگیوں کو اجیرن بنادیاگیاہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کافوری نوٹس لے اور کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلانے کیلئے کردار ادا کرے ۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات