بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی جاری :مقبوضہ جموںوکشمیر کے ضلع سانبا میں سات کشمیری نوجوان شہیدکر د یئے

جمعہ 9 مئی 2025 22:36

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2025ء) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع سانبا میں سات کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کو بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے ضلع کے علاقے آر ایس پورہ کے قریب ایک آپریشن کے دوران شہید کیا۔

آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فورسز کا آپریشن جاری تھا۔دریں اثناءانتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر سری نگر میں گھر میں نظر بند کر کے جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔ میر واعظ نے ”ایکس “ پر ایک بیان میں اپنی گرفتاری اور نماز جمعہ سے روکنے کو افسوسناک اور مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے دنوں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ کشمیر تنازعے پر بھارت کی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل نے جنوبی ایشیا کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

انہوں نے کشمیر میں حالات معمول پر لانے کے بھارتی دعوئوں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں ، گھروں پر چھاپوں اور بیگناہ نوجوانوں کی گرفتاری نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت حق پر مبنی کشمیریوں کی تحریک آزادی اور پاکستان کے حوالے سے اپنے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سرینگر کے رہائشیوں نے خانیار پیر دستگیر قتل عام کے شہداءکو انکی شہادت کی 33 ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں کیطرف سے کیے گئے اس قتل عام کی دلخراش یادیں ابھی تک انکے ذہنوںیں تازہ ہیں۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 8 مئی 1991 کو سری نگر کے علاقے خانیار میں بلا اشتعال فائرنگ کر کے 18 بیگناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ادھر مقبوضہ علاقے میں حکام نے تمام تعلیمی ادارے 12 مئی تک بند کر دیے ہیں۔