, ملک کے ہمہ جہت بحرانوں سے نجات کی راحد راہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پیش کردہ قومی ایجنڈے میں ہے،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

۳ ملکی آئین کی بالادستی اور پارلیمنٹ کوطاقت کاسرچشمہ بنانے سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے،صوبائی صدر

جمعہ 9 مئی 2025 22:10

*شیرانی+ژوب +کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2025ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان کی زیر صدارت ضلع شیرانی اور ضلع ژوب کی ضلع کمیٹیوں کے علیحدہ علیحدہ اجلاس منعقد ہوئے۔ منعقدہ اجلاسوں میں پارٹی کی تنظیمی سیاسی کارکردگی کو زیر غور لایا گیا اور بالخصوص امن وامان اور عوام کو درپیش مسائل پر سیر حاصل بحث کی گئی ۔

مزید برآں پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع ژوب وضلع شیرانی کے مشترکہ اجلاس کی صدارت پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان نے کی ۔ اور PSOکی تنظیمی امور سے متعلق جائزہ لیا گیا ۔ منعقدہ اجلاسوں سے عبدالقہار خان ودان ، صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان ،صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز حاجی دارا خان جوگیزئی،اقبال خان بٹے زئی ، سردار حیات خان میرزئی نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ضلع سیکرٹری جمال خان مندوخیل ودیگر ضلع ایگزیکٹیوز کے اراکین اور ضلع سیکرٹری رشیاء مل خان شیرانی، سینئر معاون سیکرٹری جلات خان حریفال ودیگر ضلع ایگزیکٹیوز کے اراکین نے شرکت کی ۔ مقررین نے منعقدہ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے ہمہ جہت بحرانوں سے نجات کی راحد راہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پیش کردہ قومی ایجنڈے میں ہے یہی ایجنڈا ملک کو اپنی تاریخ کے بدترین معاشی ، سیاسی، معاشرتی بحرانوں اور عوام کو مہنگائی ، بیروزگاری ، بدامنی سے نجات دلاسکتی ہے۔

ملکی آئین کی بالادستی اور پارلیمنٹ کوطاقت کاسرچشمہ بنانے سے ملک ترقی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات اور خطے پر جنگ کے بادل منڈلانے کی پیشن گوئیاں پارٹی قیادت نے بروقت کر رکھی تھی اور خبردار کیا تھا کہ ہوش کے ناخن لیکر ملک کو بچانے اور اپنے عوام پر اعتماد کرتے ہوئے ان کے حق رائے دہی کا احترام کیا جائے اور سیاست میں مداخلت سے گریز کرتے ہوئے ملک میں آئین کی بالادستی ، پارلیمنٹ کی خودمختاری، قوموں کی برابری پر مبنی حقیقی فیڈریشن ، عوام کے منتخب پارلیمنٹ سے داخلہ وخارجہ پالیسیوں کی تشکیل ہو ۔

لیکن 8فروری2024 کے انتخابات میں جو کچھ ہوا اس پر انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ فارم47کے نمائندوں کو حکومت /حکومتیں دیکر ملک کے عوام پر مسلط کیا گیا جن کی نااہلی ، ناقص ، ناکام پالیسیوں واقدامات کے باعث آج ملک اپنی تاریخ کے بدترین بحرانوں میں گر چکا ہے ، عالمی طور پر تنہائی کا شکار ہے ،ملک میں بدترین مہنگائی ، سخت ترین بیروزگاری ہے ۔

بالخصوص اس صوبے میں پشتونوں کے ذریعہ معاش باڈر ٹریڈ پر عائد قدغنوں سے ہزاروں خاندان فاقوں پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ پشتونوں پر روزگار، تجارت کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں ، تعلیم ، صحت، زراعت کے شعبوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے ۔ عوام کے وسائل ، معدنیات، زمینوں پر الاٹمنٹ کے ذریعے قبضہ کیا جارہا ہے ۔ نام نہاد (SIFC)کے ذریعے عوام کو اپنے ہی وسائل سے محروم کیا جارہا ہے ۔

اسی طرح 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی کو سلب کیا گیا اور پیکا ایکٹ کے سیاہ قانون کے ذریعے آزادی صحافت کو چھین لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے بچائو کی واحد راہ ملک میں شفاف غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد ہے اور اس کے لیے تمام سیاسی جمہوری پارٹیاں سب مل بیٹھ کر قومی حکومت بناکر فوری انتخابات کرائیں اورعوام کے ووٹ کی طاقت سے جو جیتا اس کے اقتدار میں رکاوٹیں نہ حائل کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن کی موجودہ صورتحال میں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے کارکنوں کے ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہوچکا ہے پارٹی کے ہر کارکن نے اپنی قومی تحریک کے اہداف کے حصول کے لیے سنجیدگی اور نظم وضبط کے ساتھ اپنے محبوب چیئرمین ملی مشر محمود خان اچکزئی کی قیادت میں آگے بڑھنا ہوگا اور اپنے تنظیمی اداروں کو فعال بناکر اس کے ذریعے عوام کے مسائل کو حل کرنے اور ان کی خدمت میں پیش پیش رہنا ہوگا۔

پارٹی رہنمائوں نے پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ طلباء ، نوجونواں کی علمی ، صلاحیتوں کو ابھارنے ، انہیں اپنے وطن ، جغرافیہ ، وسائل سے باخبر کرنے اور اپنے قومی اہداف کے حصول کی جاری جدوجہد کی تحریک میں شامل کرنے کے لیے محنت کرنے اور پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے طلباء کے علمی ، آئینی ، جمہوری حقوق کے لیے بھرپور جدوجہد کرتے ہوئے پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی تنظیمی فعالیت کو ہر سطح پرفعال ومنظم بنائیں ۔