Live Updates

سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا، معاہدے میں معطلی کی اجازت کی شق نہیں، صدر عالمی بینک

سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں ہے معاہدہ اپنی جگہ پر موجود ہے،معاہدہ ختم کرنے یا اس میں تبدیلی کیلئے دونوں ممالک کا رضامند ہونا ضروری ہے، معاہدے میں تبدیلی یا خاتمے کے حوالے سے شرائط معاہدے میں موجود ہیں،اجے بنگا کا بیان

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 14 مئی 2025 14:23

سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا، معاہدے میں معطلی کی اجازت کی ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 مئی 2025)بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد عالمی بینک کا اہم بیان سامنے آ گیا، سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا، معاہدے میں معطلی کی اجازت کی شق نہیں، معاہدے میں عالمی بینک کا کردار سہولت کار کا ہے،عالمی بینک کے صدر اجے بنگا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معاہدہ ختم کرنے یا اس میں تبدیلی کیلئے دونوں ممالک کا رضامند ہونا ضروری ہے۔

معاہدے میں تبدیلی یا خاتمے کے حوالے سے شرائط معاہدے میں موجود ہیں۔صدر عالمی بینک نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں ہے۔ سندھ طاس معاہدہ اپنی جگہ پر موجود ہے۔ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں۔ یہ سب باتیں بے معنی ہیں کہ عالمی بینک اس مسئلے کو کیسے حل کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ معاہدے میں وقتی طور پر تکنیکی خلل آیا ہے۔

دونوں ممالک کے اتفاق سے معاہدے کو ختم یا دوسرے معاہدے سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ دو خودمختار ممالک کے درمیان معاہدہ ہے اور اسے جاری رکھنے کا فیصلہ انہیں کرنا ہے۔صدر عالمی بینک ن اجے بنگانے مزیدکہاکہ فریقین متفق نہ ہوں تو ورلڈبینک غیر جانبدار ماہر یا ثالث عدالت کا کردار ادا کرتا ہے۔ عالمی بینک کا کردار معاہدے کے مطابق ہے، نہ اس سے زیادہ نہ کم۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بھارت نے پہلگام میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیاتھا۔ بھارتی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس حملے کا واضح اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔اس معاملے پرایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کاکہناتھا کہ کیبنٹ کمیٹی برائے سیکیورٹی (سی سی ایس) کا اجلاس وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہواتھا۔

جس میں اہم فیصلے کئے گئے تھے۔جس میں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل اور واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کیا تھا اورپاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیاتھا۔سی سی ایس کو بریفنگ میں سرحد پار سے دہشت گردی کے حملے کے لنکیجز کو سامنے لایا گیاتھا۔ یہ نوٹ کیا گیا تھاکہ یہ حملہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے کامیاب انعقاد اور اقتصادی ترقی کی طرف مسلسل پیش رفت کے تناظر میں کیا گیاتھا۔

بھارتی سیکریٹری خارجہ کامزید یہ بھی کہناتھاکہ سی سی ایس کو بریفنگ میں سرحد پار سے دہشت گردی کے حملے کے لنکیجز کو سامنے لایا گیاتھا۔ یہ نوٹ بھی کیا گیا تھاکہ یہ حملہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے کامیاب انعقاد اور اقتصادی ترقی کی طرف مسلسل پیش رفت کے تناظر میں کیا گیاتھا۔بھارتی سیکریٹری خارجہ کے مطابق اس حملے کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے سی سی ایس نے اقدامات کا فیصلہ کیا تھا کہ1960 کا سندھ طاس معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک پاکستان سرحد پار دہشت گردی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا تھا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات