
واشنگٹن اب دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے‘امریکہ
بدھ 14 مئی 2025 22:57

(جاری ہے)
جب ٹومی پِگوٹ سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے اُن دہشت گرد سرگرمیوں کو روکنے کے حوالے سے کوئی یقین دہانی کرائی ہے جن کا بھارت الزام لگاتا ہے، تو انہوں نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، لیکن واشنگٹن کی جانب سے مذاکرات کی حمایت کا اعادہ کیا۔
اسلام آباد ایسے الزامات کو قطعی طور پر بے بنیاد قرار دیتا ہے اور بھارت پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ ان الزامات کو پاکستان کے خلاف اپنی جارحیت کو جواز دینے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ٹومی پِگوٹ نے کہا کہ ہم اس بارے میں واضح رہے ہیں، ہم مسلسل براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، صدر بھی اس بارے میں واضح موقف رکھتے ہیں اور انہوں نے دونوں وزرائے اعظم کو امن اور دانش کا راستہ اپنانے پر سراہا ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارت کی جانب سے امریکا کے کردار کو مسترد کیے جانے پر واشنگٹن کا ردعمل کیا ہے، تو پِگوٹ نے کہا کہ میں اس پر قیاس آرائی نہیں کروں گا، میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں پاکستان کی بعض محفوظ ایٹمی تنصیبات سے تابکاری کے اخراج کی خبریں سامنے آنے کے بعد، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا نے کوئی ٹیم پاکستان بھیجی ہے، تو انہوں نے جواب دیا کہ میرے پاس اس وقت اس بارے میں بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کا رویہ واشنگٹن کے لیے مایوس کن ہے، تو ترجمان نے کسی بھی تنقید سے گریز کیا، انہوں نے کہا کہ ہم جس چیز پر خوش ہیں وہ جنگ بندی ہے، یہی چیز ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے، ہماری توجہ اسی پر مرکوز ہے، ہم چاہتے ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہے اور ہم براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری توجہ جنگ بندی پر ہے، ہماری توجہ براہ راست روابط کی حوصلہ افزائی پر ہے، یہی ہماری ترجیح رہے گی، صدر اس پر بات کر چکے ہیں۔پِگوٹ سے یہ سوال بھی کیا گیا کہ اگر صدر ٹرمپ کشمیر کا تنازع حل کرانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو کیا وہ نوبیل امن انعام کے حقدار ہوں گی انہوں نے جواب دیا کہ صدر امن کے علمبردار ہیں، وہ امن کی قدر کرتے ہیں، وہ ڈیل میکر بھی ہیں اور انہوں نے بارہا یہ صلاحیت دکھائی ہے، جب تنازعات کے حل کی بات آتی ہے تو صدر ان مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں جہاں وہ کر سکتے ہیں، وہ مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
غزہ میں انسانیت کا امتحان لیا جا رہا ہے، طیب اردوان
-
امریکی اضافی ٹیرف کے خطرے کے پیش نظر مودی کی گیدڑ بھبکی
-
روسی صدر سے ملاقات پر ٹرمپ کا طاقت کا اظہار یا واقعی صرف استقبال سوشل میڈیا پر بحث جاری
-
میلانیا کا پیوٹن کو یوکرین اورروس میں بچوں کی حالتِ زارسے متعلق خط
-
بھارت اورچین کے درمیان 5 سال بعد سرحدی تجارت بحالی پرپیش رفت
-
مودی حکومت نے فوجی افسران کو گیم شو میں شامل کر کے ادارے کے وقار کو مجروح کردیا
-
شارجہ فٹبال کلب اور جنرل ٹیک کا اسٹریٹیجک شراکت داری کا اعلان
-
امریکی قرضے 370 کھرب ڈالر سے تجاوز کرگئے
-
برٹش پاکستانی طالبہ ماہ نور چیمہ نے تعلیمی میدان میں دنیا بھر کے بچوں کو پیچھے چھوڑ دیا
-
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دیئے جانے کی حمایت
-
آرامکو کا جعفورہ گیس پروسیسنگ پلانٹس کے حوالے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے کنسورشیم کے ساتھ 11 ارب ڈالر کا لیز اینڈ لیز بیک معاہدہ
-
سعودی عرب ، سیاحتی شہر ابھا میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 خواتین جاں بحق ، ایک شدید زخمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.