حکومت رہ جانے والے 65 ہزار عازمین کو حج کی اجازت کے لئے مسلسل کوشش کر رہی ہے، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور

جمعہ 16 مئی 2025 13:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2025ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نےکہا ہے کہ پاکستان کو رواں سال سعودی حکومت کی جانب سے 1,79,210 کا حج کوٹہ دیا گیا تھا جس میں 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیویٹ سیکٹر کو مختص کیا گیا۔جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی ہدایات کے مطابق 14 فروری 2025 تک تمام حج کمپنیز (سرکاری و نجی) کو مشاعر، خدمات (طوافع) اور دیگر اخراجات کے لئے ادائیگی مکمل کرنا تھی جن کمپنیوں نے وقت پر ادائیگیاں کیں، ان کے عازمین کا اندراج سعودی پورٹل پر ہو گیا جبکہ دیگر افراد کا کوٹہ ختم ہو گیا۔

یہ صورتحال صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ دنیا بھر سے تین سے ساڑھے تین لاکھ عازمین کو یہ مسئلہ درپیش ہے۔

(جاری ہے)

سردار محمد یوسف نے کہا کہ جیسے ہی یہ معاملہ وزیراعظم کے نوٹس میں آیا، انہوں نے ذاتی طور پر سعودی حکام سے ملاقات کی اور درخواست کی کہ تاریخ میں توسیع دی جائے تاکہ مزید پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کر سکیں۔ اس اپیل پر 21 فروری تک اضافی وقت دیا گیا جس میں 13,600 افراد نے ادائیگیاں مکمل کیں۔

بعد ازاں، پاکستان کی مسلسل کاوشوں پر سعودی حکومت نے مزید 10,000 افراد کا اضافی کوٹہ دیا جس میں سے 23 سے 25 ہزار کے قریب عازمین نے ادائیگیاں مکمل کر لیں۔ اس طرح اب تک تقریباً 1,15,000 پاکستانی عازمین کو حج کی اجازت مل چکی ہے۔وزیر نے واضح کیا کہ جو 65 ہزار عازمین باقی رہ گئے ہیں، ان کے لئے بھی حکومت مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ میں خود دو بار سعودی عرب گیا اور حالیہ ملاقاتوں کے بعد متعلقہ حکام کو دوبارہ خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ ان پاکستانیوں کو بھی اجازت دی جائے جن کے پیسے جمع ہیں اور تمام تقاضے مکمل ہو چکے ہیں ۔

انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ حکومت نے بروقت اطلاع نہیں دی۔ ہمارے پاس مکمل ریکارڈ موجود ہے، تمام نجی حج کمپنیوں کو تاریخ وار خطوط بھیجے گئے اور بار بار یاد دہانی کرائی گئی کہ سعودی حکومت کی مقررہ ٹائم لائنز کا احترام کریں۔وفاقی وزیر نے زور دیا کہ حکومت اب بھی سنجیدگی سے سعودی حکومت سے رابطے میں ہے تاکہ ان 65 ہزار پاکستانی عازمین کےلئےراستہ نکالا جا سکے۔