
آئندہ پانچ سال میں قومی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک بڑھانا ہماری اولین ترجیح ہے، جام کمال خان
اتوار 18 مئی 2025 16:20
(جاری ہے)
جام کمال نے کہا کہ حکومت نے آئندہ 5 سالوں میں ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم محمد شہباز شریف پالیسی گائیڈ لائنز دے رہے ہیں۔
مختلف ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدوں (ایف ٹی ایز )سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی تجارت کو وسعت دینے اور ان معیشتوں کے ساتھ ملک کی تجارت کو آزاد کرنے کا آپشن دینے کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں نئی اشیاء متعارف کرانے کے لیے تجارتی تنوع پر کام کر رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے چین، ملائیشیا اور سری لنکا کے ساتھ ایف ٹی اے کو حتمی شکل دی ہے اور اسی طرح ترکی، تھائی لینڈ اور ایران کے ساتھ ایف ٹی اے ابھی مذاکرات کے مرحلے میں ہیں جس میں ٹیرف پالیسی کا کردار بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک ازبکستان، آذربائیجان اور انڈونیشیا کے ساتھ پاکستان کا ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) ان ممالک کے ساتھ تجارت میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے وسطی ایشیائی سمیت علاقائی ممالک کے ساتھ اپنی تجارت کو ترجیح دی اور شمالی اور جنوبی امریکہ کی غیر روایتی منڈیوں میں بھی اپنی مصنوعات کو فروغ دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی اور علاقائی تجارت میں آزاد تجارت کی حمایت کرتا ہے اور اس حوالے سے پالیسیاں بھی مرتب کی جا رہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ٹیرف ریشنلائزیشن پالیسی کے وژن نے ملک کو عالمی سطح پر آزاد اور مضبوط معیشت کے طور پر ابھا را ہے جس سے نہ صرف ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ مختلف ممالک کے ساتھ پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی افادیت میں بھی اضافہ ہوگا اور ملکی معیشت کو( جی وی ایس گلوبل چائوین سپلائی )سے منسلک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ برآمدی مسابقت اور صنعتی کارکردگی کی قیمت پر پاکستان میں محصولات نے تاریخی طور پر آمدنی کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر کردار اداکیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی تبدیلی، برآمدی مسابقت ، صنعتی کارکردگی کا فروغ اور ممکنہ عالمی اور علاقائی منڈیوں کے ساتھ تجارتی انضمام کے لیے ٹیرف کی معقولیت بہت اہم ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ایک اہم پالیسی ہے جس کا مقصد ادارہ جاتی صلاحیت کو بڑھانے، تجارتی معاہدوں کو مزید مضبوط بنانے اور برآمدات پر مبنی صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے ویلیو ایڈڈ اور تیار اشیاء پر ٹیرف کو کم کرنا ہے۔جام کمال خان نے کہا کہ حکومت کی ٹیرف ریشنلائزیشن پالیسی کی وجہ سے ملکی معیشت موثر ہوگی اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے صنعتی پیداوار اور تجارتی مسابقت حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ڈیٹا سائنس اور شماریات اہم ہیں اور حکومت نے 15 ممکنہ برآمدی شعبوں کا تشخیصی مطالعہ کیا ہے اور مختلف حلقوں سے دستیاب اعداد و شمار کی روشنی میں ٹیرف کو کم یا بڑھانے کے لیے عملی فیصلے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت حکومت کی بنیادی توجہ ہے اور آذربائیجان سمیت پانچ وسطی ایشیائی ریاستیں، یورپی ممالک کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی روابط بڑھانے کے لیے اہم ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ازبکستان، قازقستان، تاجکستان، ترکمانستان اور کرغزستان پاکستان کے ساتھ مستقبل کی تجارت میں اہم تجارتی شراکت دار ہیں۔مزید قومی خبریں
-
جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، شرجیل میمن
-
5 جولائی 1977 کو جمہوریت پر شب خون مارا گیا، یہ دن پاکستان کی سیاسی تاریخ کا المناک باب ہے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی
-
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا پشاور صدر میں نویں محرم الحرام کے مرکزی ماتمی جلوس کا دورہ
-
مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوںکی مذہبی آزادی بھی سلب کر رکھی ہے ، مشعال ملک
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
امام حسین علیہ السلام کا فلسفہ حق، ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا پیغام ہے ، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
-
حوالدار لالک جان شہید کا 26واں یوم شہادت 7جولائی کو منایا جائے گا
-
کربلا کی جنگ سے ہمیں بے لوث ،عظیم تر بھلائی کیلئے قربانی کی اہمیت کا درس ملتا ہے‘ مسرت جمشید چیمہ
-
لکی مروت میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 3 دہشتگرد ہلاک
-
مودی نے کربلا کی یاد کو جرم بنادیا ہے، مشعال ملک
-
مالی سال 25-2024 میں تجارتی خسارہ 9 فیصد اضافے سے 26.27 ارب ڈالر تک جاپہنچا
-
چوہدری شافع حسین کا منڈی بہائوالدین کا دورہ ،محرم الحرام کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.