Live Updates

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کی جنیوا میں 78 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی ، ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے خطاب کریں گے

پیر 19 مئی 2025 17:14

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کی جنیوا میں 78 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2025ء) وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال جنیوا میں 78 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے خطاب کریں گے اور وبائی امراض سے نمٹنے کی تیاری،یونیورسل ہیلتھ کوریج اور غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام جیسے اہم ایجنڈا پر اتفاق کریں گے ۔ وزارت صحت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ اجلاس جنیوا میں جاری ہے۔

اجلاس میں وبائی امراض سے نمٹنے کی تیاری، یونیورسل ہیلتھ کوریج اور غیر متعدی بیماریوں جیسے اہم ایجنڈا پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ وزیر صحت مصطفی کمال ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب بھی کریں گے ۔ اپنے خطاب میں وہ اب تک کی پیشرفت، درپیش چیلنجز جن میں پولیو کا خاتمہ بھی شامل ہے ،بارے آگاہ کریں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ وبائی امراض کے خلاف اقدامات کے حوالے سے پاکستان کی پیشرفت کو اجاگر کریں گے۔

ترجمان وزارت صحت نے کہا کہ عوام کی صحت کو بہتر بنانے کے لئے عالمی شراکت داروں کی تکنیکی معاونت سے آئندہ کا لائحہ عمل پیش کریں گے۔ وفاقی وزیر صحت کی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے موقع پر سائیڈ لائنز ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق وفاقی وزیر سید مصطفیٰ کمال نے جنیوا میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے موقع پر کیوبا کے وزیر صحت سے ملاقات کی۔

ترجمان وزارت صحت نے کہا کہ دونوں وزراء کے درمیان صحت کے نظام سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ مصطفی کمال 2005 کے زلزلے کے دوران کیوبا 2000 اہلکاروں پر مشتمل امدادی مشن بھیجنے پر حکومتِ کیوبا کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران بالخصوص پرائمری ہیلتھ کیئر اور سیکنڈری سطح کی نگہداشت کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کیوبا نے ایک مضبوط اور مربوط نظام صحت قائم کیا ہے، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا مربوط ماڈل جس سے ہمیں سیکھنے کا موقع مل سکتا ہے، کیوبا کے مربوط نظام صحت کے تحت 70 سے 80 فیصد مریض ابتدائی سطح پر ہی صحت کی سہولیات حاصل کرتے ہیں جو ایک کامیاب ماڈل ہے اور پاکستان کے لئے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ ملاقات میں ادویات کی پیداوار کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی ہے ، پاکستان اور کیوبا کے درمیان مستقل اور قریبی رابطے قائم کئے جانے کی ضرورت ہے۔ وزیر صحت کیوبا نے مصطفیٰ کمال کو کیوبا کے نظام صحت کا مشاہدہ کرنے کے لئے دورے کی دعوت دی ۔ وفاقی وزیر نے دعوت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ جلد کیوبا کا دورہ کریں گے ۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ویکسین و ادویات کی تیاری، پاکستانی طلباء، ڈاکٹروں اور ماہرین کو تربیت دینے کے لئے مکمل تعاون کی پیشکش کی ہے پاکستان ویکسین کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے پر عزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 24 کروڑ ہے اور ہر سال 70 لاکھ نئے بچوں کی ویکسینیشن کی ضرورت ہوتی ہے، ویکسین اور ادویات کی تیاری کے لئے ٹیکنالوجی کی منتقلی پر ایک دوسرے کے تعاون کو بڑھایا جائے گا۔ کیوبا کے وزیر نے کہا کہ کیوبا نے کوویڈ۔19 کے دوران تین کامیاب ویکسین تیار کی ہیں ، اب مزید 11 ویکسین پر کام جاری ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان علمی و سائنسی تبادلے ہو سکتے ہیں ۔دونوں وزراء نے ایک دوسرے کا شکریہ ادا کیا اور مستقل رابطے کے قیام پر اتفاق کیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات