Live Updates

امریکا کا جدید ترین میزائل شیلڈ سسٹم گولڈن ڈوم کی تنصیب کا اعلان

بدھ 21 مئی 2025 10:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2025ء) اسرائیل کے آئرن ڈوم کے بعد امریکا نے گولڈن ڈوم کے نام سے جدید ترین میزائل شیلڈ سسٹم کی تنصیب کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ نظام ملک کو کروز میزائلوں، بیلسٹک میزائلوں، ہائپر سونک میزائلوں اورروایتی، غیر روایتی حتیٰ کہ ایٹمی ڈرونز سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے تیار کیا جا رہا ہے اور یہ دنیا کے کسی بھی کونے سے، حتیٰ کہ خلا سے داغے گئے میزائلوں کو بھی روک سکے گا۔

انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق اس نظام پر مجموعی طور پر 175 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ تین سال میں فعال ہو جائے گا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ایک جدید ترین میزائل دفاعی شیلڈ بناؤں گا۔

(جاری ہے)

آج میں اس اعلان پر خوش ہوں کہ ہم نے اس جدید نظام کے لئے باقاعدہ طور پر آرکیٹیکچر کا انتخاب کر لیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا جب یہ مکمل طور پر تیار ہو جائے گا تو دنیا کے کسی بھی کونے سے حتیٰ کہ خلا سے داغے گئے میزائلوں کو بھی روک سکے گا۔ یہ ہمارے ملک کی کامیابی اور بقا کے لئے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سپیس فورس کے جنرل مائیکل گیٹلین اس منصوبے کی تکمیل کے ذمہ دار ہوں گے جبکہ کینیڈا نے بھی اس میں شمولیت میں دلچسپی ظاہر کی ہے اگرچہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس منصوبے کی کل لاگت 175 ارب ڈالر بتائی ہے لیکن کانگریشنل بجٹ آفس کے مطابق خلا میں موجود میزائل انٹرسیپٹرز کے اخراجات 20 سال میں 161 ارب سے 542 ارب ڈالر کے درمیان ہو سکتے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ گولڈن ڈوم کے مقاصد اس سے بھی بڑے ہیں۔ اس نظام میں زمین، سمندر اور خلا میں جدید طرز کی ٹیکنالوجی استعمال ہوگی جن میں خلا میں موجود سینسرز اور انٹرسیپٹرز بھی شامل ہوں گے۔ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے کہا کہ یہ نظام ملک کو کروز میزائلوں، بیلسٹک میزائلوں، ہائپر سونک میزائلوں اور ڈرونز، چاہے وہ روایتی ہوں یا ایٹمی ،سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔

اس منصوبے کا نام گولڈن ڈوم اسرائیل کے آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام سے ماخوذ ہے جس نے 2011 سے اب تک ہزاروں مختصر فاصلے کے راکٹوں اور دیگر میزائلوں کو روکا ہے، تاہم امریکا کو جن میزائل خطرات کا سامنا ہے، وہ ان ہتھیاروں سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہیں، جن کے لئے آئرن ڈوم تیار کیا گیا تھا۔2022 کی میزائل دفاعی جائزہ رپورٹ میں روس اور چین سے بڑھتے خطرات کی نشاندہی کی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق بیجنگ بیلسٹک اور ہائپر سونک میزائل ٹیکنالوجی میں واشنگٹن کے برابر آ رہا ہے جبکہ ماسکو بین البراعظمی میزائل نظام کو جدید بنا رہا ہے اور جدید ترین درست حملے کرنے والے میزائل تیار کر رہا ہے۔اس رپورٹ میں مزید خبردار کیا گیا تھا کہ ڈرونز کا خطرہ، جو یوکرین کی جنگ میں کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں، مزید بڑھے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا اور ایران سے بیلسٹک میزائل خطرات اور غیر ریاستی عناصر سے راکٹ و میزائل حملوں کی بھی نشاندہی کی گئی۔

روسی اور چینی حکومتوں نے رواں ماہ کے آغاز میں گولڈن ڈوم کے تصور کو انتہائی غیر مستحکم کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خلا کو جنگ کا میدان بنا سکتا ہے۔روسی حکومت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ خلا میں جنگی کارروائیوں کےلئےہتھیاروں کی تیاری کو بڑھاوا دینے کی کھلی اجازت دیتا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات