Live Updates

ممکن ہے بعض اداکار اپنے بھارتی دوستوں کو ناراض نہ کرنے کی وجہ سے بھی خاموش ہوں، سدرہ اقبال

جمعرات 22 مئی 2025 22:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2025ء) معروف میزبان سدرہ اقبال کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کہ صرف وہی فنکار محب وطن ہو جو سوشل میڈیا پر اسٹیٹس لگاتا ہے ممکن ہے بعض فنکاروں کے وہاں (بھارت) میں دوست ہوں اور وہ اپنے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے ہوں۔سدرہ اقبال نے حالیہ ایک پروگرام میں کہا کہ بھارت میں مذہب کو حد سے زیادہ درمیان میں لایا جاتا ہے اگر یہی رجحان جاری رہا تو مستقبل میں بھارت کی اقلیتیں حکومت کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں گی، لہذا مودی کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔

حال ہی میں سدرہ اقبال نے ایف ایچ ایم کے ایک پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف قومی و بین الاقوامی معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران میڈیا اور سیاستدانوں کے کردار پر بات کرتے ہوئے سدرہ اقبال نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی سطح پر اپنے مقف کو بہتر انداز میں پیش کرنے کا ہنر سیکھنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق اس وقت بلاول بھٹو زرداری بہت اچھے انداز میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔

انہوں نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بھارت نے پہلی بار پاکستان پر حملہ کیا تھا، اس وقت پاکستان کی فضائی حدود میں تقریبا 50 طیارے موجود تھے جبکہ بھارت میں تقریبا 200 طیارے تھی, ایسے میں سوال اٹھا کہ پاکستان میں 9 مقامات پر حملہ کیسے ہوگیا سدرہ اقبال نے مزید کہا کہ اگر پاکستان جوابی حملہ کرتا اور کسی کمرشل ایئرلائن کو نقصان پہنچتا، جس کے نتیجے میں 200 افراد جاں بحق ہوجاتے، تو اس کا ذمہ دار کون ہوتا ان کا کہنا تھا کہ بھارت یہ سمجھتا تھا کہ پاکستان کوئی جواب نہیں دے سکتا، وہ عالمی سطح پر تنہا ہے اور کوئی اس کا ساتھ نہیں دے گا لیکن بھارت اس میں ناکام رہا۔

سدرہ اقبال نے برطانوی اینکر پیئر مورگن کے پروگرام میں بھارتی صحافی برکھا دت کے رویے پر بھی گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ برکھا دت کا رویہ بھارتی صحافت کا عکاس ہے، جو حقائق کے بجائے من گھڑت باتوں پر یقین رکھتی ہے۔بھارتی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہاں مذہب کو حد سے زیادہ درمیان میں لایا جاتا ہے۔سدرہ اقبال کے بقول اگر یہی رجحان جاری رہا تو مستقبل میں بھارت کی اقلیتیں حکومت کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں گی، لہذا مودی کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔

فنون لطیفہ کے حوالے سے سدرہ اقبال نے کہا کہ بھارت اچھی فلمیں تو بنا لیتا ہے، لیکن اچھے ڈرامے نہیں۔ اس کی مثال انہوں نے حالیہ بھارتی ڈرامہ آپریشن سندور سے دی، جس میں ایک مسلمان اور ایک سکھ خاتون کو دکھایا گیا لیکن یہ ڈرامہ بری طرح ناکام ہوا۔پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ صرف وہی فنکار محب وطن ہو جو سوشل میڈیا پر اسٹیٹس لگاتا ہے ممکن ہے بعض فنکاروں کے وہاں(بھارت)میں دوست ہوں اور وہ اپنے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں سدرہ اقبال نے کہا کہ وہ مارننگ شو کی ہوسٹنگ کے دوران ریٹنگز کے لیے کبھی کسی کی بیعزتی نہیں کرتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات انہوں نے اپنی پبلک اسپیکنگ ٹریننگ سے سیکھی ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی، شکل و صورت یا ظاہری خامیوں پر گفتگو نہیں کرنی چاہیے اور وہ ہمیشہ اسی اصول پر عمل کرتی ہیں۔ازدواجی تعلقات پر بات کرتے ہوئے سدرہ اقبال نے کہا کہ آج کل ہمارے معاشرے میں غیر ازدواجی تعلقات بڑھتے جا رہے ہیں۔

ان کے بقول، مرد توثیق (validation) چاہتا ہے اور وہ اسے کہیں سے بھی حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔انہوں نے رائے دی کہ مرد کو مرد جیسا رویہ اپنانا چاہیی, اگر وہ کسی رشتے میں مکمل نہیں ہے، تو اسے براہ راست اپنی بیوی سے بات کرنی چاہیے یا تو تعلق کو بہتر بنائے یا اس سے باہر نکل آئے لیکن غیر ازدواجی تعلقات کسی صورت اختیار نہیں کرنے چاہییں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات