Live Updates

آرٹس کونسل کے زیر اہتمام تین روزہ ”آرٹس المنائی فیسٹیول 2025“ کا رنگارنگ آغاز کردیا گیا

جمعہ 23 مئی 2025 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2025ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام تین روزہ ”آرٹس المنائی فیسٹیول 2025“ کا رنگا رنگ آغازکردیاگیا ، مہمانِ خصوصی چیف سیکرٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے صدر آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی محمد احمد شاہ کے ہمراہ احمد پرویز آرٹ گیلری میں منعقدہ نمائش کا فیتہ کاٹ کر فیسٹیول کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر نائب صدر منور سعید، سیکرٹری اعجاز فاروقی، خازن قدسیہ اکبر، چاند گل شاہ، فائن آرٹ کمیٹی کے چیئرمین فرخ شہاب تنویر، شاہد رسام ، ہما میر سمیت اراکین گورننگ باڈی بھی موجود تھے ۔آرٹس المنائی فیسٹیول 2025ءکی تصویری نمائش میں سال 2005 سے 2023ءکے 42 طلبہ و طالبات کے شاہکار پیش کیے گئے جن میں ٹیکسٹائل ڈیزائن، فائن آرٹ اور گرافک ڈیزائن کے طلباءکا کام شامل تھا۔

(جاری ہے)

آرٹس المنائی فیسٹیول 2025 میں پاک بھارت جنگ کے شہداءکو خراج عقیدت اور میجر عزیز بھٹی کے عنوان پر تھیٹر بھی پیش کیاگیا جبکہ ”بنیان مرصوص“ پر سنجیدہ اور مزاحیہ تقریریں بھی کی گئیں۔چیف سیکرٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے کہاکہ پاک بھارت جنگ میں اللہ نے ہمیں کامیابی دی ،میں تمام پاکستانیوں کو اس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، میں آرٹس کونسل کا بہت بڑا فین ہوں، جب یہاں کچھ بھی نہیں تھا احمد شاہ نے تب آرٹس کونسل کی باگ دوڑ سنبھالی۔

انہوں نے کہاکہ آرٹسٹ سوچ کی سرحدیں پار کرتا ہے، احمد شاہ آرٹس کونسل کو لیڈ کررہے ہیں ،ہم تو بس اپنا دو فیصد حصہ ڈالتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرا بیٹا بھی سندھ کا آرٹسٹ ہے ، احمد شاہ نے پچھلی مرتبہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کیا تھا ،اس سال اس سے بڑا فیسٹیول کریں گے، پاکستان سے تو آرٹس کونسل میں طالب علم آرہے ہیں مگر ساری دنیا کے طالب علموں کوبھی یہاں بلائیں گے۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے افتتاحی تقریب سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے جو پودا لگایا تھا ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ تنا ور درخت بن جائے گا، 2008 میں جب میں نے دیکھ بھال سنبھالی تو آرٹ سکول کا کوئی پرسانِ حال نہیں تھا، ہم نے آرٹ اسکول کو فعال کیا، آرٹس کونسل نے طلباءکو آرٹ کا ہنر سکھایا جس کا آج کوئی نعم البدل نہیں، انڈس ویلی والے خود کہتے ہیں کہ آرٹس کونسل کے بچوں کا کام مارکیٹ میں جاتے ہی ختم ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج لیاری کے بچے سلیبرٹیز بن چکے ہیں، ہمارا میوزک، ڈانس اور تھیٹر پوری دنیا میں نظر آرہا ہے، یہ تین دن کا فیسٹیول ہے،ہمارا صرف یہ کام نہیں کہ ہم نے انہیں پڑھا دیا، ہم ان کی منٹور شپ بھی کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ آصف حیدر شاہ نے اس ادارے کو فعال رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، دنیا بھر کی حکومتوں کا یہی کام ہے کہ آرٹ اور کلچر کے اداروں کو فروغ دیں ، پاکستان کے تمام ثقافتی اداروں میں یہی مسئلہ ہے کہ سب مل کر کام نہیں کرتے، فیسٹیول میں ”منتقلی میں موسیقی کی تعلیم“ کے موضوع پر بحث ہوئی جس میں احسن باری سمیت پینل میں موجود شرکاءنے سوالوں کے جواب دیے۔

سمیر حمزہ، نعمان شیخ اور منیب خان نے اپنی آواز کا جادو جگایا اور عدنان بٹ گروپ نے بہترین ڈانس پرفارمنس سے فیسٹیول کو چار چاند لگا دیے۔فیسٹیول میں ڈرامہ ”ایک معصوم سا قتل“ پیش کیا گیا جسے حاضرین نے بہت پسند کیا اور تالیاں بجاکر فنکاروں کو داد دی۔نمائش میں مصور طلباءمیں شہزاد جان، یاسر نور، بہزاد وارثی ، جواد جان ، زینت خان ، زرناب بلوچ ، بختیار احمد، آکاش جویراج، رمشاءخان، راحت تسنیم، ماہین وقار، شاہینہ ناز،ناہید نور، کبیر عطا محمد، سٹیفن یعقوب ، ردا علی شاہ، نعمان صدیقی ، نظر السلام ، وسام ناصر، جواد حسن ،بسمہ عابد و دیگر شامل ہیں۔تین روزہ المنائی فیسٹیول 2025ءبروز اتوار 25 مئی تک آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری رہے گا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات