Live Updates

یونیسف کے تعاون سے ہیلتھ بیٹ جرنلسٹس کیلئے امیونائزیشن آگاہی ورکشاپ

ہفتہ 24 مئی 2025 18:40

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2025ء) لاڑکانہ میں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سیکرٹری صحت ریحان اقبال بلوچ کی ہدایات پر یونیسف کے تعاون سے ہیلتھ بیٹ جرنلسٹس کے لیے امیونائزیشن کے کلیدی چیلنجز جیسے کہ ملٹی ڈوز وائل مینجمنٹ، فکسڈ سائٹ ویکسینیشن اسٹریٹجی، آنے والی نئی ویکسین بالخصوص کینسر سے بچاؤ کی ویکسین ایچ پی وی اور ویکسین اسٹوریج پروٹوکولز پر صحافیوں کی آگاہی تربیتی ورکشاپ منعقد کیا گیا، جس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر راج کمار، امیونائزیشن آفیس یونیسیف سنیل راجا، ای پی آئی لاڑکانہ کے فوکل پرسن ڈاکٹر عرفان شیخ، کراچی کے سینئر صحافی عبداللہ سروہی کوآرڈینیٹر لاڑکانہ سینئر صحافی مشتاق تونیو، صلاح الدین عباسی نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ورکشاپ میں بتایا گیا کہ ویکسین کی کھلی ہوئی وائل کو چھ گھنٹوں کے اندر استعمال کرنا ضروری ہے اور سندھ میں فکسڈ سائٹ اینڈ أئوٹ ریچ ویکسینیشن اسٹریٹجی نافذ ہے، جس کے تحت ویکسینیٹرز گھروں پر نہیں جاتے بلکہ والدین کو ویکسینیشن سینٹرز لانا ہوتا ہے، ان نکات کو سمجھنے سے صحافی زیادہ مستند اور موثر رپورٹنگ کر سکیں گے۔ انہوں نے ورکشاپ میں خسرہ کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو نہ صرف سندھ بلکہ پاکستان اور عالمی سطح پر بھی ایک بڑا مسئلہ بن چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2023 ءمیں دنیا بھر میں 10.3 ملین خسرہ کے کیسز رپورٹ ہوئے، ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سندھ میں 1.77 ملین نوزائیدہ بچوں اور 1.97 ملین حاملہ خواتین کو ویکسین فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لیے 3,252 ویکسینیٹرز اور ای پی آئی کا وسیع نیٹ ورک متحرک ہے، امیونائزیشن کی بہتری کے لیے اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے 1.77 ملین نوزائیدہ بچوں کے لیے حفاظتی ٹیکے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، 1.97 ملین حاملہ خواتین کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، 3,252 سرکاری ویکسینیٹرز اور 271 نجی شعبے کے ویکسینیٹرز متحرک ہیں اور 55 خواتین ویکسینیٹرز کو مختلف علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے جبکہ ویکسین اسٹوریج اور کولڈ چین مینجمنٹ میں بہتری کے لیے 1,938 ای پی آئی سینٹرز اور 225 نجی مراکز ویکسین ذخیرہ اور فراہم کر رہے ہیں، 30 ضلعی فوکل پرسنز کولڈ چین نظام کی نگرانی کر رہے ہیں، 54 ضلعی نگران ویکسینیٹرز ویکسین کی تقسیم کے ذمے دار ہیں، 189 ٹیکنیکل سپروائزرز اور اسسٹنٹ سپروائزرز ویکسین اسٹوریج کی نگرانی کر رہے ہیں، ای پی آئی سندھ اور یونیسف کی اس کوشش کا مقصد صحافیوں کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا، ویکسینیشن پر اعتماد بحال کرنا، اور بیماریوں سے بچاؤ کے لیے وسیع تر کوریج کو یقینی بنانا ہے، امیونائزیشن آفیس یونیسیف سنیل راجا نے ای پی آئی کے متعلق جامع معلومات دی اور صحافیوں کو ہیلتھ رپورٹنگ کے حوالے سے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی گزارش کی اور کہا کہ میڈیا اس ضمن میں اہم کر سکتا ہے اور ہیلتھ رپورٹرز کو آگاہی مہم میں بھرپور کردار ادا کرنا چاہیئے۔

ای پی آئی لاڑکانہ کے فوکل پرسن ڈاکٹر عرفان شیخ نے حفاظتی ٹیکہ جات کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ سینئر صحافی عبداللہ سروہی نے ورکشاپ کے شرکاء کو ہیلتھ رپورٹنگ کے ضابطہ اخلاق کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ مستند ڈیٹا کلیکشن کی بنیاد پر کیسز رپورٹ کئے جائیں اور سنسنی پھیلانے سے پرہیز کی جائے۔ ہیلتھ رپورٹنگ میں متعلقہ شعبہ کے زمہ داران کا موقف ہونا لازمی ہے تاکہ رپورٹ مصدقہ ہو۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات