جماعت اسلامی کا مہنگائی، شوگر مافیا کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان

مہنگی بجلی، چینی اور پٹرول کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کے خلاف جمعہ اور اتوار کو مظاہرے ہوں گے‘حافظ نعیم الرحمن

بدھ 16 جولائی 2025 18:56

جماعت اسلامی کا مہنگائی، شوگر مافیا کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مہنگی بجلی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ اور شوگر مافیا کے خلاف جمعہ 18جولائی کو ملک گیر اور اتوار 20جولائی کو ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کی سطح پر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ شیر نے بھی چینی کھانا شروع کردی ہے۔

فارم سنتالیس سے مسلط جعلی حکومت نے عوام کا جینا محال کردیا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اتحاد اور ان کی جانب سے شوگر مافیا کی مکمل سرپرستی ملک و قوم کے لیے تباہ کن ثابت ہورہی ہے۔ ممبر شپ مہم مکمل ہونے اور عوامی کمیٹیوں کی تشکیل کے مراحل سے گزرنے کے بعد جماعت اسلامی کرپٹ نظام اور سات دہائیوں سے مسلط ٹولے کے خلاف منظم اور پرامن جدوجہد کا ازسر نو آغاز کررہی ہے، فرسودہ نظام اور اس کے چوکیداروں سے خلاصی کے بغیر نجات کا کوئی راستہ نہیں۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، مرکزی سیکرٹری اطلاعات شکیل ترابی اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ساجد ناموس بھی اس موقع پر موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی بلوچستان کی جانب سے صوبہ کے عوام کے حقوق کے لیے اور وسائل کی لوٹ مار کے خلاف 25جولائی کو ہونے والے کوئٹہ تا اسلام آباد تاریخی لانگ مارچ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کارکنان کو اس احتجاج میں بھرپور شرکت کی ہدایات جاری کیں۔

انہوں نے خیبر پختوانخواہ میں قیام امن کے لیے قومی جرگہ کی تشکیل کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ جرگہ قیام امن کے لیے جامع سفارشات دے جن پر حکومت کی جانب سے عمل کیا جائے۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی محرومیاں دور کی جائیں اور لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کی معدنیات اور دیگر وسائل پر سب سے پہلا حق وہاں کے عوام کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سرحد پر سمگلنگ حکومت، اداروں اور سرداروں کی ملی بھگت سے ہورہی ہے۔ایران-پاکستان تجارت کو ضابطہ اور قانون کے تحت لایا جائے اور گیس پائپ لائن معاہدہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔امیر جماعت اسلامی نے چینی کی پہلے برآمد اور بعد ازاں درآمد سکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور سوال اٹھایا کہ اس عجیب و غریب فیصلے کے کیا محرکات تھے۔

انہوں نے کہا ملک میں موجود مختلف مافیاز کو حکمرانوں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور یہ سب طبقات مل کر عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں، حکمران عوام کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دفن کررہے ہیں، اپنی مراعات اور عیاشیاں ترک کرنے کو تیار نہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا چینی کی قیمت دوسو روپے کلو تک پہنچ چکی ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے، حکمرانوں نے رات کے اندھیرے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں چوتھی اور پندرہ دنوں میں دوسری دفعہ اضافہ کیا۔

آئی پی پیز سے معاہدوں کے باوجود بجلی کی قیمت میں مطلوبہ کمی نہیں ہوئی، بجلی قیمت کاتعین لاگت کے مطابق کیا جائے، بقیہ آئی پی پیز سے مہنگے اور ناجائز معاہدے ختم کیے جائیں۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ نعیم الرحمن نے مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کے فیصلہ کو ایک دفعہ پھر ہدف تنقید بنایا اور اسے آئین و جمہوریت کی روح کے منافی قراردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی ومذہبی پارٹیوں نے بغیر کسی اخلاقی و جمہوری جواز کے ان سیٹوں کو خیرات سمجھ کر قبول کرلیا مگر دوسری طرف سوال یہ بھی ہے کہ تمام صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کیا ہی ۔امیر جماعت اسلامی نے غزہ میں جاری صہیونی سفاکیت اور اس کی امریکی سرپرستی پر شدید الفاظ میں تنقید کی اور کہا کہ اسلامی دنیا کے حکمران امریکہ کے خوف میں مبتلا رہنے کی بجائے امت کے جذبات کی ترجمانی اور اہل فلسطین کی عملی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے قیام امن کے دعوے جھوٹے اور منافقانہ ہیں، پاکستان کے حکمران ٹرمپ سے کشمیر سمیت کسی معاملہ پر بہتری کوئی توقع نہ رکھیں۔