بھارت کو اس کی خوش فہمی کا جواب اچھی طرح مل چکا ہے،چیئرمین پاکستان سنی تحریک

بھارت سے سب سے پہلے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بات کی جائے،بین الاقوامی تنظیموں کی کشمیر پر انسانی بنیادوں پر ذمہداریاں عائد ہوتی ہیں،ثروت اعجاز قادری

پیر 26 مئی 2025 22:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2025ء)پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستانی کوششوں کو ثبوتاژ کرنے کے لیے انڈیا شملہ معاہدے کی مخصوص شقوں کا سہارا لیتا ہے۔کشمیر کا معاملہ گزشتہ سات دہائیوں سے حل طلب تنازعات کا موضوع رہا ہے۔

بھارت کو اس کی خوش فہمی کا جواب اچھی طرح مل چکا ہے۔بھارت اگر مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل نہیں کرنا چاہتا تو پھر میدان میں آ جائے یہ مسئلہ بھی ہم حل کروا لیں گے۔بھارت سے سب سے پہلے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بات کی جائے۔بھارت ہمیشہ کشمیر کے مسئلے کے حوالے سے بات چیت کی ٹیبل سے اٹھ کر بھاگ جاتا ہے۔بین الاقوامی تنظیموں کی کشمیر پر انسانی بنیادوں پر ذمہداریاں عائد ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں ہوں یا اقوام متحدہ اور او آئی سی فوری طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر زور ڈالیں۔ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بھارت مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے مگر بین الاقوامی تنظیمیںوں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔کشمیر کے باشندے کسی نہ کسی شکل میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور زیادتیوں کا سامنا کرتے آئے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 73 کے دائرہ کار کی حدود میں بھی مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو تقویت دیتی ہے۔بھارت کا یہ رویہ نیا نہیں ہے بلکہ اس نے تقسیم ہند کے بعد سے ہی فیصلہ کر رکھا ہے کہ وہ کشمیری مسلمانوں کو ان کا حق خود ارادیت نہیں دے گا اور وہ کشمیریوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کے لیے نئی نئی حربے استعمال کرتا رہا ہے۔تقیسمِ ہند کے وقت جب کشمیر کے لوگوں نے حق خود ارادیت نہ ملنے پر اپنی آزادی کی جنگ شروع کی تو بھارت اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے گیا جہاں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اقوام متحدہ کشمیر پر بھارت کے قبضے کو ناجائز قرار دے کر اپنی نگرانی میں وہاں رائے شماری کرواتا لیکن فوری طور پر ایسا نہیں ہوا۔

بھارت نے اقوام متحدہ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 5 لاکھ سے زائد فوجی کشمیر میں تعینات کیے ہوئے ہیں۔کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنے اور وہاں ہندوں کو بسانے کے لیے کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی غرض سے بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا۔سلام ہے کشمیریوں اور ان کی قیادت کو جو ہر ظلم کے خلاف سینہ سپر ہیں اور کوئی ظلم انہیں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے سے روک نہیں سکا۔