
راجہ سجاد احمد ایڈووکیٹ نے لسڈنہ تولی پیر روڈ کو مقتل گاہ قرار دیدیا
98 کروڑ روپے خرچ ہونے کے باوجود نہ تو روڈ کی حالت بہتر ہوئی نہ سیفٹی والز لگائی جا سکی
اتوار 1 جون 2025 14:30
(جاری ہے)
انھوں نے مزید کہا کہ شہداء پولیس کے قتل کی ایف آئی آر حکومت آزادکشمیر اور محکمہ شاہرات کے علاوہ متعلقہ ٹھیکے داران کے خلاف درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ریاست بھر کی شاہرات کی خستہ حالی محکمہ شاہرات عامہ کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔گزشتہ دنوں تولی پیر لسڈنہ کے مقام پر محکمہ پولیس کی گاڑی جو حادثے کا شکار ہوئی اس کی بنیادی وجہ خستہ حال سڑک تھی۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تباہ حالی اور خستہ حالی کی تمام تر ذمہ داری محکمہ شاہرات عامہ اور حکومت آزادکشمیر پر عائد ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ شاہراہیں نہیں،مقتل گاہیں ہیں،گزشتہ سے پیوستہ شب راولاکوٹ کے قریب کھائی گلہ،لسڈنہ تولی پیر کے مقام پر پولیس آفیسران کی ایک گاڑی حادثے کا شکار ہوئی،جس میں پانچ افسران شہید ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ ایک حادثہ نہیں بلکہ ہمارے نظام پر ایک فردِ جرم ہے۔یہ سڑکیں شاہراہیں نہیں، مقتل گاہیں ہیں جن پر یہ موڑ اندھے نہیں، یہ نظام اندھا ہے،نہ سیفٹی وال، نہ شفاف شیشے، نہ حفاظتی اصول،ہر طرف موت کے کنویں ہیں۔یہ ''حادثی'' نہیں، دراصل قتل گاہیں ہیں اور ان کے قاتل موجودہ و سابقہ حکمران، محکمہ شاہرات، کرپٹ ٹھیکیدار اور بدعنوان سسٹم ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ایسے فرض شناس آفیسر صرف ایک حادثے میں نہیں گئے، یہ نظام انہیں نگل گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پانچ جنازی پانچ خون پانچ سوالات ذمہ دار کون وہ حکمران جو ہر سال بجٹ تو بناتے ہیں لیکن سڑکیں تعمیر نہیں کرتی وہ ٹھیکیدار جن کی بوگس تعمیرات انسانی جانیں لے جاتی ہیں وہ محکمہ شاہرات جنہیں موت کے ان موڑوں کی کوئی فکر نہیں یا وہ نظام جو صرف کمیشن کی بنیاد پر سڑکوں کی منصوبہ بندی کرتا ہی انہوں نے کہا کہ اس چھوٹی سی ریاست جس میں صحت تعلیم روزگار کوئی میگا منصوبہ نہیں بس سڑکوں کے منصوبے ہی ہیں کیوں کہ ان میں کرپشن ہی کرپشن ہے۔ یہ کرپشن کی مارکیٹں ہیں کیوں کہ یہاں مال بکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آزاد جموں وکشمیر حکومت نے مالی سال 2024-25 میں 264 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا۔ اس میں سے 44 ارب ترقیاتی منصوبوں کے لیے، اور ان میں سے 14.9 ارب صرف مواصلات و تعمیرات کے لیے مختص ہوئے۔ پھر بھی یہ سڑکیں قبرستان کیوں بنتی جا رہی ہیں پچھلے 6 سال میں 166 ارب کا ترقیاتی بجٹ ملا، لیکن 15 ارب روپے یا تو ضائع ہو گئے یا ''واپس'' چلے گئے۔باقی جو خرچ ہوا، وہ کہاں خرچ ہوا صرف جعلی، نمائشی، بوگس منصوبے کرپشن ہی کرپشن تاکہ کمیشن کھایا جا سکے،اور عوام مرتی رہے۔مزید کشمیر کی خبریں
-
برہان مرا نہیں، ہر کشمیری کی سانس بن گیا ہے، مشعال ملک
-
برہان وانی زندہ ہے، آزادی کی اذان جلد بلند ہوگی‘ مشعال ملک
-
مظفرآباد میں 3.5 شدت کے زلزلے کے جھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے
-
مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوںکی مذہبی آزادی بھی سلب کر رکھی ہے ، مشعال ملک
-
پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، مقررین
-
جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 453 کشمیری شہید ہو گئے
-
پاکستان کشمیرکی آزادی کے لیے ہر فورم پر بھر پور انداز میں لڑ رہا ہے،فیصل کریم کنڈی
-
عمران خان نے 2021 کے الیکشن میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا،راجہ محمد فاروق حیدر خان
-
وزیراطلاعات کا ملکی وغیرملکی میڈیا کیساتھ ایل او سی کا دورہ، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
-
بلاول بھٹو زرداری بہت جلد کم عمر ترین وزیراعظم بنیں گے اور عوام کے تمام تر مسائل حل کرکے دم لیں گے، فیصل کریم کنڈی کا دعویٰ
-
کارگل میں 5.2 شدت کا زلزلہ، کشمیر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے
-
فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کےلئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے، وزیراعظم محمد شہباز شریف ..
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.