اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 جون 2025ء) بھارت کے صنعتی شہر ممبئی کی پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ پیر کے روز شہر کے کھارگھر علاقے میں ایک 45 سالہ پاکستانی شہری نے مبینہ طور پر اپنی 34 سالہ بیوی کو قتل کر دیا تھا اور پھر اس نے خودکشی کر لی۔
جرم کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم لواحقین سے ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جوڑا مالی طور پر مشکلات کا شکار تھا اور پاکستان واپس جانے کی تیاری کر رہا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق نوتن داس عرف سنجے سچدیو اور ان کی اہلیہ سپنا نوتن داس، دونوں پاکستانی شہری تھے، جو اپنے 10 اور 6 سال کی عمر کے دو بچوں کے ساتھ چند ماہ قبل ہی طویل مدتی ویزے پر بھارت آئے تھے۔
بھارت 'جھگڑنے والی ایک بے قابو طاقت' ہے، پاکستانی وفد
البتہ مقامی پولیس نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ میاں بیوی میں مبینہ طور پر مالی بحران کے تعلق سےگھریلو جھگڑے ہو رہے تھے۔
(جاری ہے)
کھارگھر پولیس کے مطابق پیر کی صبح جب دونوں کا چھوٹا بچہ اسکول سے واپس آیا، تو اس نے سیکٹر 34 کی عمارت میں اپنے فلیٹ کا دروازہ اندر سے بند پایا، جبکہ اس کا بڑا بھائی ابھی اسکول میں ہی تھا۔
بچے نے اس کے بعد پڑوسیوں کو بلایا اور پولیس کی مدد سے جب گھر کو کھولا گیا، تو جوڑے کو خون میں لت پت پایا۔
پاکستان، بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے، بلاول بھٹو
ڈپٹی کمشنر آف پولیس پرشانت موہتے نے کہا کہ ڈاکٹروں نے سپنا نوتن داس کو جائے وقوعہ پر ہی مردہ قرار دے دیا، جبکہ ان کے شوہر علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ شوہر نے لڑائی کے بعد کچن کے تیز چاقو سے اپنی بیوی پر حملہ کیا، جس سے اس کی موت ہو گئی۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ سچدیو، جو ابھی بھی سانس لے رہے تھے، کو قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔
کھارگھر پولیس اسٹیشن کے ایک اور افسر نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے معائنے سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ سچدیو نے سپنا پر اس کی گردن، کمر اور کندھے پر چاقو سے حملہ کیا تھا اور بعد میں اسی ہتھیار کا استعمال کرتے ہوئے اپنی گردن پر بھی وار کیا۔
پولیس نے سچدیو کے خلاف دفعہ 103(1) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور مزید ان کے دوستوں اور رشتہ داروں کے بیانات ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔
بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن بے تاب بھی نہیں، پاکستان
پولیس نے بتایا کہ سپنا نوتن داس اور ان کے شوہر اصل میں پاکستانی شہری تھے۔ پرشانت موہتے نے کہا، "ہمارے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ نومبر 2024 میں طویل مدتی وزٹ ویزا پر بھارت آئے تھے۔
یہ جوڑا اپنے دو بچوں کے ساتھ پچھلے چھ ماہ سے فلیٹ میں مقیم تھا۔ ہم فی الحال جاری تفتیش کے حصے کے طور پر ان کے ویزوں اور دیگر شناختی دستاویزات کی مکمل تصدیق کر رہے ہیں۔"ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ جوڑا اپنے دو بیٹوں، جن کی عمریں 10 اور 6 سال تھیں، کے ساتھ بھارت آیا تھا۔ وہ کھارگھر میں کرائے کے اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھے اور ملازمت کے مواقع کی تلاش میں تھے۔
ایک مقامی تفتیشی افسر نے بتایا کہ ان کے درمیان اکثر جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور مالی عدم استحکام کی وجہ سے وہ پاکستان واپس جانے پر بھی غور کر رہے تھے۔
موہتے نے کہا کہ پولیس انتظامیہ کے لیے ایک بڑی تشویش پیچھے چھوڑے گئے دو چھوٹے بچوں کی بہبود اور مستقبل ہے۔ "ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کی دیکھ بھال اب کون کرے گا۔"
بھارت: دریائے چناب پر دنیا کے سب سے اونچے ریل پل کا افتتاح
22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد بھارت نے تمام پاکستانی شہریوں کے ویزے معطل کر دیے تھے، تاہم اس میں پاکستانی ہندوؤں کے لیے جاری کیے گئے طویل مدتی ویزوں کو مستثنیٰ رکھا گیا تھا۔
ادارت: جاوید اختر