Live Updates

امیروں کا امیروں کے لیے بجٹ ہے غریبوں کے لئے کچھ نہیں ہے کسان،مزدور اور طلباء رو رہے ہیں

جمعرات 12 جون 2025 18:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما و انچارج پیپلز لیبر بیورو چوہدری منظور احمد نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کا کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ پیپلز پارٹی حکومتی معاشی پالیسی اور بجٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج کرے گی ہم تمام ٹریڈ یونینز سے رابطے کر رہے ہیں جلد ایک ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے اوراس حوالے سے ہر حد تک جائینگے، اس کی تمام ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی امیروں کا امیروں کے لیے بجٹ ہے غریبوں کے لئے کچھ نہیں ہے کسان،مزدور اور طلباء رو رہے ہیں ان کے لیے کچھ نہیں کون سا طبقہ ہے جو بجٹ سے خوش ہے‘ حکومت نے اتنے سنگدل فیصلے کیے ہیں غریب اور مزدور کو ریلیف دینے کے بجائے بہانے ڈھونڈے جا رہے ہیں توجیہات بتائی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ہیان خیالات کا اظہار انہوں نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ آج وزیر دفاع کہتے ہیں سپیکر چیئرمین کی تنخواہوں میں اضافہ مالی فحاشی ہے مگر صرف ان کی نہیں بلکہ کابینہ، پارلیمنٹیرینز، جوڈیشری سمیت تمام اشرافیہ کی تنخواہوں میں اضافہ مالی فحاشی ہے دوسری طرف کسان رل رہا ہے، غربت کی شرح کا رونا عالمی بینک رو رہا ہے 10 سال کے بعد پنشن بند کردی جائیگی، یہ انتہائی ظالمانہ اقدام ہے آپ کس مہنگائی کا تذکرہ کرتے ہیں غربت اور مہنگائی بارے 2018ء کی مردم شماری کے مطابق 10 کروڑ سے زائد لوگ غربت سے نیچے ہیں آپ نے ہر شعبے کی 200 فیصد سے زائد تنخواہ بڑھا دی ہے دوسری طرف محنت کش کی باری آئے تو آپ کہتے ہیں مہنگائی شرح کے مطابق اضافہ ہوتا ہے 6 ہزار 200 ارب روپے کے پیسہ کا ضائع آپ کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ہوا کونسا طبقہ خوش ہے، پانچ بڑی فصلیں اس وقت مائنس میں ہیں اس وقت کپاس، چاول، مکئی کم پیدا ہورہی ہے تو پھر زراعت کہاں سے آگے بڑھی ہے زراعت کو اس وجہ سے تباہ کررہے ہیں تاکہ آپ کو شہروں سے سستی لیبر میسر آ جائے ہم نے 50 فیصد تنخواہ کا اضافے کا مطالبہ کیا تھا مگر آپ کو اشرافیہ کی فکر تھی عوام کی نہیں کم از کم تنخواہ 37000 ہزار مختص ہے۔

اس میں بجلی کا بل ہی پورا ہوجاتا ہے، غریب کدھر جائے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بجٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔ چوہدری منظور نے کہا کہ ہم حکومتی معاشی پالیسی کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے اس حوالے سے ہر حد تک جائینگے، اس کی تمام ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی امیروں کا امیروں کے لیے بجٹ ہے غریبوں کے لئے کچھ نہیں ہے کسان،مزدور اور طلباء رو رہے ہیں ان کے لیے کچھ نہیں کون سا طبقہ ہے جو بجٹ سے خوش ہی ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائے۔

پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں تنخواہوں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کیا‘ حکمرانوں نے اپنے بجٹ میں اضافہ کر لیا ایک خاتون جس کا خاوند فوت ہو گیا اس کی پنشن بند کر دی جائے گی تو وہ کہاں جائے گی حکومت نے اتنے سنگدل فیصلے کیے ہیں غریب اور مزدور کو ریلیف دینے کے بجائے بہانے ڈھونڈے جا رہے ہیں توجیہات بتائی جا رہی ہیں کہ تنخواہیں اس وجہ سے نہیں بڑھا سکتے یہ کیا تماشہ لگایا ہوا ہے زراعت کا شعبہ تنزلی کا شکار ہو رہا ہے،کسان کہاں جائی جان بوجھ کر زراعت کے شعبے کو تباہ کر رہے ہیں آپ نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے کسان،مزدور معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں آپ ان کی آمدنی بڑھانے کے بجائے کم کر رہے ہیں ان کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ہم تما م ٹریڈ یونینز سے رابطے کر رہے ہیں جلد ایک ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے۔

Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات