Live Updates

صنعتکار برادری کی وفاقی بجٹ پر سخت تنقید، ٹیکسٹائل سیکٹر کو مراعات نہ دینے پر اظہار مایوسی

سولر پر عائد ٹیکس فوری ختم کیا جائے، عبدالشکور کھتری کا وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ مہنگی بجلی، ٹیکسوں نے صنعتی ترقی کی راہ روک دی، بانی چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن

جمعرات 12 جون 2025 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء) معروف صنعتکار اور بانی چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن عبدالشکور کھتری نے وفاقی بجٹ 2025-26 میں سولر انرجی پر 18 فیصد ٹیکس عائد کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام وزیراعظم شہباز شریف کی ملک کو روشن بنانے کی کوششوں کو نقصان پہنچانے والا ہے لہٰذا سولر پر عائد ٹیکس کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

انہوں نے وفاقی بجٹ پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری کو امید تھی کہ بجٹ صنعت دوست اور عوامی مفاد میں ہوگا لیکن بجٹ نے انہیں شدید مایوسی میں مبتلا کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے صنعتی پیداواری لاگت پہلے ہی بہت زیادہ ہو چکی ہے اور اب سولر پر ٹیکس عائد کرنے سے صنعتوں کو سستی توانائی کے ذرائع سے محروم کرنا اور انہیں مہنگی بجلی جبراً خریدنے پر مجبور کرنا ناانصافی ہے۔

(جاری ہے)

دنیا بھر کی حکومتیں اپنی عوام اور صنعتوں کو ریلیف دیتی ہیں جبکہ ہماری حکومتیں صنعتوں کو نقصان پہنچانے اور عوام پر ٹیکسوں اور مہنگی توانائی کے بوجھ ڈالنے میں خوشی محسوس کرتی ہیں۔ اگر صنعتیں نہیں چلیں گی تو ملک میں خوشحالی کیسے آئے گی انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکنالوجی کے فوائد سے فائدہ اٹھانے کے بجائے عوام کو پرانی اور غیر مؤثر طریقوں کی طرف لے جا رہی ہے۔

عبدالشکور کھتری کا کہنا تھا کہ بجٹ میں خاص طور پر ٹیکسٹائل صنعت کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اور چونکہ ملک میں کپاس کی پیداوار کم ہوئی ہے اس لیے کپاس کی درآمد پر ٹیکس ختم کیا جانا چاہیے تاکہ صنعتی سرگرمیاں بلا تعطل جاری رہیں اور روزگار کے مواقع بڑھ سکیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خصوصی مراعات دی جائیں اور جدید مشینری کی درآمد کے لیے بینکوں کو آسان شرائط پر قرض فراہم کرنے کی حکومتی پالیسی بنائی جائے تاکہ صنعتیں عالمی مقابلہ میں اپنی جگہ برقرار رکھ سکیں۔

انہوں نے زور دیا کہ اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ ایک جامع پالیسی ترتیب دیں جو جننگ، ڈائنگ، فنشنگ، ویونگ اور گارمنٹس انڈسٹری کی پوری چین کو فائدہ پہنچائے۔انہوں نے سینئر سٹیزن کو بھی مراعات دینے اور ان کے لیے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے سے استثنیٰ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کیٹی بندر اور پانی کے کے فور منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کے لیے سنجیدگی سے کام کرنے کی بھی ضرورت پر اصرار کیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات