Live Updates

قومی کمیشن برائے وقار نسواں کا عالمی اقتصادی فورم کی جینڈر گیپ رپورٹ میں پاکستان کے حوالے سے غلط اعدادوشمار پر اظہار تشویش

ہفتہ 14 جون 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2025ء) قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو) نے عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) کی جانب سے جاری کردہ ''گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2025 ''میں پاکستان کی درجہ بندی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کمیشن کی چیئرپرسن ام لیلی اظہر نے رپورٹ کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا موجود ہے لیکن نظر نہیں آ رہا اور رپورٹ کے نتائج ملک میں صنفی مساوات کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کی صحیح عکاسی نہیں کرتے۔

کمیشن نے رپورٹ کے طریقہ کار پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا ہے، جس میں''محدود نمونوں پر مشتمل سروے'' شامل ہیں، جنہیں زیادہ تر مردوں نے پر کیا ہے نہ کہ خواتین نے۔ این سی ایس ڈبلیو کا ماننا ہے کہ اس طریقہ کار کی وجہ سے غلط تصویر سامنے آئی ہے اور پاکستان میں صنفی مساوات کے لئے کئے گئے اقدامات کو کم تر دکھایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں ''وزراء کے حوالے سے خواتین'' کے اشاریے میں بھی غلط اعدادوشمار ظاہر کئے گئے ہیں اور پاکستان کو ''صفر اسکور'' دیا گیا ہے، حالانکہ وفاقی سطح پر خاتون وزیر، صوبہ پنجاب کی خاتون وزیر اعلی، صوبائی وزراء اور سندھ اور بلوچستان کی صوبائی کابینہ میں خواتین وزرا کی موجودگی کا ذکر تک نہیں کیا گیا جس سے بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ رپورٹ کس حد تک درست ہے۔

این سی ایس ڈبلیو نے متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ''درست ڈیٹا اکٹھا کرنے اور شائع کرنے''کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پاکستان میں خواتین کی شمولیت کی صحیح نمائندگی کی جا سکے۔ کمیشن''نیشنل جینڈر ڈیٹا پورٹل''کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے سرگرمیاں تیز کرے گا تاکہ ملک میں صنفی مساوات کی صحیح تصویر پیش کی جا سکے۔ اس کے علاوہ این سی ایس ڈبلیو''مشعل پاکستان''کے ساتھ ایک لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) پر دستخط کرے گا، جس کے تحت''قومی صنفی گیپ رپورٹ 2026'' تیار کی جائے گی۔

یہ رپورٹ این سی ایس ڈبلیو کے''جینڈر ڈیٹا پورٹل''پر موجود معلومات کی بنیاد پر تیار ہوگی۔ کمیشن نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ڈیٹا کے جمع کرنے اور اشاعت کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو نے مشعل پاکستان کے سی ای او عامر جہانگیر کے ساتھ ملاقات میں درست اور جامع ڈیٹا کی اہمیت پر زور دیا، تاکہ صنفی مساوات کے حوالے سے پالیسی سازی میں مدد مل سکے۔ این سی ایس ڈبلیو پاکستان میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے اور یہ یقینی بنائے گا کہ ملک کی پیشرفت کو صحیح طریقے سے پیش کیا جائے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات