سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 8 میگا ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی، ایک منصوبہ ایکنیک کو بھیج دیا گیا

اتوار 15 جون 2025 00:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2025ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے ہفتے کے روز 25.191 ارب روپے کی لاگت کے 8 میگا ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی، جبکہ 10.671 ارب روپے مالیت کا ایک منصوبہ ایگزیکٹو کمیٹی آف دی نیشنل اکنامک کونسل (ایکنیک) کی منظوری کے لیے بھیج دیا۔ منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر پروفیسر احسن اقبال کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلے کیے گئے۔

میٹنگ میں سیکرٹری پلاننگ اویس منظور سومرو، چیف اکانومسٹ، پائیڈی کے وائس چانسلر، پلاننگ کمیشن کے دیگر اراکین، وفاقی سیکرٹریز، صوبائی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈز کے سربراہان اور متعلقہ وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اہم منصوبوں میں خوراک و زراعت، "اسپیڈ بریڈنگ پلیٹ فارم برائے کلائمیٹ سمارٹ ہائبرڈز کراپس"نامی 990 ملین روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

وزیر نے ہدایت کی کہ نجی شعبہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو این آئی اے بی میں بیج کی تحقیق اور ترقی کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔ ڈاکٹر اے کیو خان انسٹی ٹیوٹ آف میٹیریلز اینڈ ایمرجنگ سائنسز "کے لئے (3.538 ارب روپے) کی منظوری دی گئی۔ یہ ادارہ قائداعظم یونیورسٹی میں قائم ہوگا اور جدید ترین تعلیمی و تحقیقی سہولیات فراہم کرے گا۔ یونیورسٹی آف کیمبرج نے تکنیکی معاونت فراہم کرنے پر اتفاق کیا ۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی، فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے امتحانی نظام کی ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن کے لئے (3.048 ارب روپے) کو منظوری دی گئی۔ یہ منصوبہ حکومت کی ای گورننس پالیسی اور ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت بھرتی کے عمل کو شفاف اور موثر بنائے گا۔ سائنس و ٹیکنالوجی "نیلوپ-پی آئی ای اے ایس ایمرجنگ ٹیکنالوجیز سینٹر کے لئے (3.385 ارب روپے) کو منظور کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ صنعتی انقلاب 4.0 اور 5.0 کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تکنیکی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ گلگت بلتستان "16 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نالٹر-III گلگت" (10.671 ارب روپے) کو ایکنیک کی منظوری کے لیے بھیجا گیا۔ یہ منصوبہ گلگت بلتستان میں بجلی کی کمی کو دور کرے گا۔ ٹرانسپورٹ و کمیونیکیشن کی چوڑائی/کارپٹنگ (1.894 ارب روپے) لورالائی میں نارتھرن بائی پاس روڈ کی تعمیر (3.828 ارب روپے) ، مارگلہ ہائی وے کا جی ٹی روڈ سے موٹروے تک توسیع (7.106 ارب روپے) خارلاچی سے مزار شریف تک ریل کنیکٹیویٹی کی فزیبلٹی اسٹڈی (1.401 ارب روپے) ورلڈ بینک کی مالی معاونت سے عمل برائے مضبوط کارکردگی برائے جامع اور جوابدہ تعلیم" کے تصوراتی پراجیکٹ کو بھی منظوری دی گئی۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ منصوبے حکومت کی "اڑان پاکستان" پالیسی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد ڈیجیٹل تبدیلی، جدید تعلیم اور توانائی کے شعبوں میں ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام منصوبوں کو معیار اور شفافیت کے ساتھ مکمل کیا جائے۔