پاکستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کا اشتراک صوبوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے ساتھ ساتھ قومی سالمیت اور یکجہتی کو مضبوط کرے گا،گورنربلوچستان

بدھ 18 جون 2025 22:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2025ء) گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے کہ نظام تعلیم اور نصاب تعلیم میں بہتری لانے کیلئے قائدانہ صلاحیت اور انتظامی مہارت کو بروئے کار لائیں اور تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کی کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،پاکستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کا اشتراک صوبوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے ساتھ ساتھ قومی سالمیت اور یکجہتی کو بھی مضبوط کرے گا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیرِ اہتمام منعقدہ اہتمام فیکلٹی، لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ ایکسیلینس کانفرنس 2025 کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 35 برس عملی سیاست سے وابستہ ہوں اور بلوچستان کی گیارہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے چانسلر کی حیثیت میں اپنے تجربے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ حقیقی لیڈر وہ ہے جو لیڈرز پیدا کرتا ہے مگر پیروکار نہیں۔

(جاری ہے)

وہ رہنمائی کرتا ہے اور ایک عظیم مقصد کے حصول کیلئے عوام کی حمایت سے وژن کو حقیقت میں بدل دیتا ہے، ہم مثالی قیادت اور بہترین مینجمنٹ کی طاقت کو بروئے کار لا کر مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں، جدت کاری پر مبنی خیالات پیدا کر سکتے ہیں اور آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت بیس ہزار سے زائد پی ایچ ڈی سکالرز ہیں جنہوں نے دنیا کے متعدد ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں سے اپنی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔

حکومت نے ان کی تعلیمی ترقی پر اربوں روپے خرچ کیے ہیں تاہم اس بڑی تعداد اور قابل قدر سرمایہ کاری کے باوجود ہمارا تعلیمی نظام پھر بھی زوال پذیر ہے جو سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے لہٰذا آپ سب کی ذمہ داری ہے کہ نظام تعلیم اور نصاب تعلیم میں بہتری لانے کیلئے اپنی قائدانہ صلاحیت اور انتظامی مہارت کو بروئے کار لائیں اور تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کی کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔

ملکی سطح کی ایک کامیاب کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ اس شاندار کانفرنس کے تعمیری نتائج برآمد ہونگے اور یہ پورے ملک کی یونیورسٹیوں کے درمیان روابط بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔کانفرنس کے عنوان ''لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ ایکسیلینس'' پر روشنی ڈالتے ہوئے گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ قیادت واقعی ایک بہت ہی پیچیدہ موضوع ہے۔

کیا لیڈر کی تعریف ایکشن یا پوزیشن سے ہوتی ہے؟ کیا لیڈر ڈگری ہولڈر یا نالج ہولڈر ہونا چاہیے؟ لیڈر کیلئے کیا چیز زیادہ اہم ہے تدریسی صلاحیت یا انتظامی اہلیت؟ ان نئے سوالات کو اٹھانے مباحث میں تنوع لیکن عمل میں ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ آخر میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے ایچ ای سی کے چیئرمین کو ایک کامیاب کانفرنس کے انعقاد اور پاکستان بھر کے وائس چانسلرز کو مجتمع کرنے اور اس موقع اپنی شرکت پر خاص طور شکریہ ادا کیا. انہوں نے نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کی ٹیم اور ایم ڈی کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کو بھی سراہا۔