بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہا ہے،رپورٹ

بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مقبوضہ علاقے میں گزشتہ 37برس کے دوران 11ہزار2 سو67سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی

جمعرات 19 جون 2025 16:41

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین بھارتی فورسز کے مظالم کا سب سے زیادہ شکار ہیں یونکہ بھارت حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے ان کی آبروریزی کوایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے ’’تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مقبوضہ علاقے میں گزشتہ 37برس کے دوران 11ہزار2 سو67سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو تذلیل کا نشانہ بنانے اور خوف و دہشت کا شکار کرنے کیلئے کشمیری خواتین کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے۔

(جاری ہے)

کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری، شوپیان میں عصمت دری اور قتل کا دوہرا واقعہ اور کٹھوعہ میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری اور قتل مقبوضہ علاقے میں تعینات بھارتی فورسز کے سفاکانہ چہرے کی واضح مثالیں ہیں۔

بھارتی فوجیوں نے 23 فروری 1991 کی رات ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران سو کے قریب خواتین کو اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بنایا۔ باوردی بھارتی اہلکاروں نے 29مئی 2009کو شوپیاں کی دو خواتین آسیہ اور نیلوفر کو اغوا کر نے کے بعد آبروریزی کا نشانہ بنایا ۔ ان دونوں کی لاشیں اگلی صبح علاقے میں ایک ندی سے برآمد ہوئیں۔

جموں کے علاقے کٹھوعہ میں جنوری 2018 میں ایک 8 سالہ مسلم بچی آصفہ بانو کو بھارتی پولیس اہلکاروں اور فرقہ پرست ہندوتوا غنڈوں نے اجتماعی آبروریز کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کیا۔ معروف کشمیری خاتون رہنما آسیہ اندربی، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت تین درجن سے زائد خواتین حق خودارادیت کے اپنے منصفانہ مطالبے کی پاداش میں من گھڑت مقدمات میں گزشتہ کئی برس سے جیلوں میںغیر قانونی نظربندیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک مقبوضہ علاقے میں ایسے گھناؤنے جرائم میں ملوث کسی بھی بھارتی فوجی، پیرا ملٹری یا پولیس اہلکار کو سزا نہیں دی گئی۔کے ایم ایس رپورٹ میں خواتین کے حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیری خواتین پر جاری بھارتی جبر و ستم رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔