Live Updates

ایران میں اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے، تنازعے کا حل مذاکرات سے نکالنا چاہئے، چیئرمین او آئی سی کانفرنس

ایران میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، ایران اور اسرائیل کی جنگ ختم ہونا چاہیے، وزیرخارجہ اسحاق ڈار سمیت مختلف ممالک کے 40 سے زائد سفارت کاروں نے شرکت کی،خطے میں بگڑتی صورتحال پرتبادلہ خیال اور ایران میں حالیہ کشیدگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 21 جون 2025 14:35

ایران میں اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے، تنازعے کا حل مذاکرات سے نکالنا ..
استنبول(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جون 2025)اسلامی تعاون تنظیم کے تحت اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اہم اجلاس ترکیہ کے شہر استنبول میں ہوا جس میں مختلف ممالک کے 40 سے زائد سفارت کاروں نے شرکت کی،اجلاس میں ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی بھی شریک ہوئے جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے پاکستان کی نمائندگی کی۔او آئی سی کے اجلاس میں اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک ساتھ نشستوں پر بیٹھے ہیں۔

اجلاس میں مسلم دنیا کو درپیش چیلنجز اور خطے میں بگڑتی صورتحال زیر بحث ہے۔او آئی سے وزرائے خارجہ اجلاس میں ایران کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران ایران میں حالیہ کشیدگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس سے خطاب میں چیئرمین او آئی سی نے کہا کہ ایران میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایران اور اسرائیل کی جنگ ختم ہونا چاہیے۔

مذاکرات کے ذریعے تنازعات کا حل تلاش کیا جائے۔ چیئرمین او آئی سی نے کہا کہ 13 جون کے بعد سے مشرق وسطیٰ ایک نئے تنازع کا شکار ہو چکا ہے۔ ہم ایران میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔چیئرمین حسین ابراہیم طحہ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ ختم ہونی چاہئے اور مذاکرات کے ذریعے تنازع کا حل ڈھونڈا جانا چاہئے انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل سے متعلق او آئی سی کے فیصلوں پر عمل درآمد ہونا چاہئے۔

او آئی سی کے اہم اجلاس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی تناؤ، پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے خصوصی سیشن بھی منعقد کیا جائے گا۔ اس موقع پرنائب وزیراعظم ووزیرخارجہ اسحاق ڈاراجلاس میں پاکستان کا مؤقف پوری شدت سے پیش کریں گے جس میں خطے میں امن، سفارتکاری اور یکجہتی کے اصولوں پر زور دیا جائے گا۔اسحاق ڈار اجلاس میں مسلم امہ کو درپیش مسائل، فلسطین و کشمیر کی صورتحال، اسلاموفوبیا اور علاقائی تناؤ کے حوالے سے پاکستان کی سفارتی ترجیحات واضح کریں گے۔

اجلاس کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوان بھی وزرائے خارجہ سے خصوصی خطاب کریں گے جس میں وہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری بحران، فلسطینیوں کی حالت زار اور مسلم ممالک کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر روشنی ڈالیں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس کی سائیڈ لائنز پر اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی متوقع ہیں، جن میں اسحاق ڈار کی سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ترک وزیر خارجہ حقان فدان سے ملاقاتیں شیڈول کی گئی ہیں۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات