بھارت، یوپی کے اسپتال میں ایمبولینس ڈرائیور نے نرس کومارا پیٹا، بالوں سے گھسیٹا

پیر 23 جون 2025 21:05

لکھنو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جون2025ء)بی جے پی کے زیر اقتدار بھارتی ریاست اترپردیش میں پولیس کا کہنا ہے کہ ایک نجی اسپتال میں ایمبولینس ڈرائیور نے 22سالہ نرس کے ساتھ بدتمیزی کی، اسے مارا پیٹا اور بالوں سے گھسیٹا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ڈرائیور روہت عرف موہت کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جو مفرور ہے۔

پولیس نے بتایاکہ5جون کو روہت نرس کے پاس آیا اور اس سے بدتمیزی کی۔ کوتوالی کے ایس ایچ او سچیدانند پانڈے نے بتایا کہ جب نرس نے مزاحمت کی تو اس نے اسے بالوں سے پکڑ کر مارنا شروع کر دیا اور اسے زمین پر پھینک دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم نے اس کے کپڑوں میں ہاتھ ڈالا اور فحش حرکتیں کیں۔نرس کی چیخ و پکار پر ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں اور دیگر لوگوں نے اسے بچایا۔

(جاری ہے)

خاتون کے ساتھ بدسلوکی اوروہ بھی ایک ہسپتال کے اندر جہاں مریضوں کی دیکھ بھال اور حفاظت کی جاتی ہے۔اس سے یہ بھیانک حقیقت اجاگرہوتی ہے کہ بھارتی معاشرے میں صنفی بنیاد پر تشدد کس قدر سنگین مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ ایسے واقعات اب اچھنبے کی بات نہیں رہے کیونکہ ملک میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی ایک معمول بن چکا ہے۔ خواتین کو اسکولوں، گلیوں، گھروں اور یہاں تک کہ اسپتالوں میں خطرات کا سامنا ہے۔یہ کوئی تعجب کی بات نہیں کہ امریکہ جیسے ملک نے اپنے شہریوں خصوصا خواتین کو بھارت جانے پر خطرات سے آگاہ کرنے کے لئے ایک نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔