آئندہ مالی سال کیلئے بجلی کی قیمت خریداری سے متعلق سی پی پی اے کی درخواست پر فیصلہ جاری

نیشنل اوسط پاور پرچیز پرائس میں ایک روپے 2 پیسے فی یونٹ کی کمی تجویز،اوسط پاورپرچیزپرائس25 روپے 98 پیسے فی یونٹ مقرر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 24 جون 2025 13:56

آئندہ مالی سال کیلئے بجلی کی قیمت خریداری سے متعلق سی پی پی اے کی درخواست ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جون ۔2025 ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے آئندہ مالی سال کیلئے بجلی کی قیمت خریداری سے متعلق سی پی پی اے کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا ہے نیپرا نے آئندہ مالی سال کے لیے نیشنل اوسط پاور پرچیز پرائس میں ایک روپے 2 پیسے فی یونٹ کی کمی تجویز کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بجھوادیا.

نیپرا نے 2025۔

(جاری ہے)

26 کے لیے نیشنل اوسط پاورپرچیزپرائس25 روپے 98 پیسے فی یونٹ مقررکردی ہے جب کہ رواں مالی سال نیپرا نے نیشنل اوسط پاور پرچیز پرائس 27 روپے فی یونٹ مقرر کر رکھی ہے آئندہ مالی سال کے لیے بجلی خریداری کی مد میں 3 ہزار 342 ارب روپے سے زائد کی رقم مقرر کی گئی ہے، نیپرا نے رواں مالی سال کے لیے پاور پرچیز پرائس کا تخمینہ 3 ہزار534 ارب روپے رکھا تھا.

کے الیکڑک کے سوا آئندہ مالی سال کے لیے پاور پرچیز پرائس26 روپے 34 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے، رواں مالی سال کے الیکٹرک کے سوا پاور پرچیز پرائس27 روپے 35 پیسے فی یونٹ مقرر ہے، نیپرا نے فیصلہ یکساں ٹیرف کی درخواست کے لیے وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے. ادھر ماہرین نے بجلی کی قیمتوں سے متعلق حکومتی پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ایک ہاتھ سے چند پیسوں کا ریلیف دیتی ہے تو دوسرے ہاتھ سے کئی روپے کا مزیدبوجھ صارفین پر ڈال دیتی ہے انہوں نے کہا کہ اس کی مثال پاور سیکٹرکا گردشی قرضہ ہے جو صارفین کی وجہ سے نہیں بلکہ حکومتوں اور متعلقہ اداروں کی نااہلیوں اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے 500ارب روپے کے قریب پہنچا حکومت نے اس کا بوجھ ساڑھے تین روپے فی یونٹ کے حساب سے صارفین پر ڈال دیا.

انہو ں نے کہا کہ بجلی ‘گیس اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ ضروریات زندگی کی ہرچیزکی قیمتوں پر اثرڈالتا ہے ورکنگ کلاس ان پالیسیوں کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے جبکہ غربت کی شرح میں مسلسل اضافہ حکومتی پالیسیوں کی ناکامیوں کو ظاہر کرتا ہے ‘انہوں نے ورلڈ بنک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے تین سال میں غربت کی شرح19فیصد سے بڑھ کر44فیصد تک پہنچ گئی ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو انتہائی خطرناک ہے.