مودی کے راج میں غربت سے مارے لوگوں کی فریاد ، چھتیس گڑھ میں راشن کے لیے بھگدڑ، عوام کی تذلیل

منگل 24 جون 2025 20:14

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2025ء) بھارت عالمی طاقت بننے کا خواب دیکھ رہا ہے، لیکن اس کے شہری دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں۔چھتیس گڑھ کے ضلع گریابند میں حکومت کی ناقص پالیسیوں اور ناکام انتظامات نے ایک اور انسانی بحران کو جنم دیا۔ وارڈ نمبر 3 میں واقع ایک سرکاری راشن کی دکان پر افراتفری اس وقت مچی جب غریب عوام گھنٹوں انتظار کے بعد بھی راشن حاصل نہ کر سکے۔

ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق، راشن کی تقسیم میں تاخیر اور دکان کی بندش سے عوام کا صبر جواب دے گیا اور مشتعل ہجوم نے لوہے کا دروازہ توڑ کر اندر گھسنے کی کوشش کی، جس سے بھگدڑ مچ گئی اور کئی افراد زخمی ہو گئے۔ خواتین، بچے اور بزرگ سب اس ہنگامہ آرائی کی زد میں آ گئے۔مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

راشن کے لیے OTP تصدیق میں ناکامی، فنگر پرنٹ کی عدم مطابقت اور سرور کی بندش روز کا معمول بن چکا ہے۔

ایک دکان سے روزانہ بمشکل 20 سے 25 افراد کو راشن ملتا ہے، جب کہ باقی مایوس لوٹ جاتے ہیں۔ڈیجیٹل انڈیا کے دعوے نے غریبوں کے لیے سہولت کی بجائے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ مودی حکومت کا فلاحی نظام بدانتظامی، تکنیکی رکاوٹوں اور اشرافیہ نوازی کا شکار ہو چکا ہے، جس کی زندہ مثال چھتیس گڑھ کا یہ افسوسناک واقعہ ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی گواہی ہے کہ مودی سرکار کا معاشی بیانیہ عام شہری کی زندگی بہتر بنانے میں ناکام رہا ہے۔ بھارت کے فلاحی نظام کی ناکامی اور معاشی عدم مساوات اب کھل کر سامنے آ چکی ہے۔