Live Updates

سندھ اسمبلی،مالی سال25-2024کے لئے 156ارب روپے مالیت کے ضمنی اخراجات سے کے ساتھ ضمنی بجٹ کی منظوری

اپوزیشن نے اخراجات کی منظوری کے خلاف 735کٹوتی کی تحاریک پیش کی تھیں جنہیںایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیاگیا اپوزیشن ارکان نے بڑی محنت کے ساتھ کٹوتی کی یہ تحاریک تیار کی ہیں ، ہرتحریک پر الگ الگ غور کیا جائے لیکن اسپیکر نے بیشتر کٹوتی کی تحاریک کو یکجا کردیا جن پر رائے شماری ہوئی اور انہیں مسترد کردیا گیا،علی خورشیدی

منگل 24 جون 2025 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء)سندھ اسمبلی نے منگل کو اپنے اجلاس میںمالی سال25-2024کے لئے 156ارب روپے مالیت کے ضمنی اخراجات سے کے ساتھ ضمنی بجٹ کی منظوری دیدی ۔اپوزیشن نے ان اخراجات کی منظوری کے خلاف 735کٹوتی کی تحاریک پیش کی تھیں جنہیںایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔جن اخراجات کی منظوری دی گئی ہے ان میںگورنر سیکریٹریٹ اور صوبائی سمبلی کے چارجڈ بجٹ کے ضمنی اخراجات بھی شامل ہیں ۔

سندھ اسمبلی میں ضمنی مطالبات زر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پیش کئے جن کے پاس سندھ کی وزارت خزانہ کا قلمدان بھی ہے ۔سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مطالبات زر پر کٹوتی کی دو ہزار سے زائد تحاریک جمع کرائی ہیں جن پر سندھ اسمبلی فیصلہ کرے گی ۔

(جاری ہے)

فنانس بل2025 بھی بدھ کو سندھ اسمبلی میںکو پیش کیاجائیگا۔سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کو اسپیکر سید اویس قادر شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا۔

وزیر اعلی سندھ نے ایوان میںمالی سال25-2024کے لئے 156ارب روپے سے زائد مالیت کی84 مطالبات زر پیش کئے جن کی منظوری کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے 735 کٹوتی کی تحاریک پیش کی گئی تھیں جنہیں یکجا کرکے ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔ایوان کی کارروائی کے دوران قائد حزب اختلاف علی خورشیدی کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ اپوزیشن ارکان نے بڑی محنت کے ساتھ کٹوتی کی یہ تحاریک تیار کی ہیں ، ہرتحریک پر الگ الگ غور کیا جائے لیکن اسپیکر نے بیشتر کٹوتی کی تحاریک کو یکجا کردیا جن پر رائے شماری ہوئی اور انہیں مسترد کردیا گیا۔

وزیر اعلی سندھ نے ضمنی مطالبات زر پیش کرتے ہوئے ان کی تفصیلات سے بھی ایوان کو مطلع کیا۔سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ اس سال عدالتوں ججوں کے چارجڈ اخراجات 5 ارب روپے سے زائد ،سندھ اسمبلی کے 3 ارب روپے سے زائد اورگورنر ہاو س کے چارجڈ اخراجات ایک ارب روپے سے زائد کے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ قرضوں کے مد میں 59 ارب روپے سے زائد کے اخراجات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورٹس کے اخراجات کے ضمن میں ہماری نہیں چلتی البتہ اسمبلی اور دیگر انتظامی اداروں سے اخراجات کم کرنے کی گذارش کرتے ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نے نشاندہی کی کہ اسپیکر اور گورنر کے اخراجات پر کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی تاہم وزیر اعلی سیکریٹریٹ کے اخراجات پر کٹوتی کی تحاریک موجود ہیں ۔ ایم کیو ایم کے محمد مظاہر نے کہا کہ خلیج کے حالیہ بحران کے باعث پیٹرول کی قیمت بڑھنے والی ہے ۔

حکومت پیٹرول کے اخراجات کم کرے۔ جس پروزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پیٹرول کے استعمال میں اضافہ نہیں ہواہے بلکہ پیٹرول کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے اخراجات بڑھے ہیں۔ ایم کیو ایم کے رکن محمد مظاہر نے اپنی ایک دوسری کٹوتی کی تحریک میں کہا کہ وزیر اعلی ہاو س کے گارڈن کے لئے پیسے رکھے گئے ہیں جس پر وزیر اعلی نے بتایا کہ یہ ڈیمانڈ اسٹیشنری کے لئے ہے۔

وزیر اعلی سندھ کی جانب سے بتایا گیا کہ پچھلے سال ایران کے شہید صدر وزیر اعلی ہاو س آئے تھے ،تحائف اور تفریحی اخراجات پر 20 کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ عام طورپر تحائف میں ہم اجرک اور ٹوپی دیتے ہیں۔ لیکن بسااوقات ہینڈ کرافٹس وغیرہ بھی دیئے جاتے ہیں یہ اخرجات ہم انتہائی مجبوری میں کرتے ہیں۔ ضمنی مطالبات زر پیش کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ بھول جائیں کہ کٹوتی کی تحاریک منظور ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو حق ہے کہ وہ مخالفت کرے تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ وہ کس چیز کی مخالفت کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایوان میںہم تمام کٹوتی کی تحریکوں کی مخالفت کریں گے۔ ایم کیو ایم کے راشد خان نے کہا کہ یہ تحفے تحائف اپنی جیب سے دیئے جائیں۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ مجھے بہت اچھے تحائف ملتے ہیںوہ سب وزیر اعلی ہاو س میں رکھے جاتے ہیں اور تمام قیمتی تحائف توشہ خانہ میں موجود ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے ملک کا جوقانون ہے اس کے مطابق چلتے ہیں۔ بعدازاںسندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات