اسلام آباد ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ، باکسنگ فیڈریشن کے سابق عہدیداران کا معاملہ پی ایس بی ایڈجوڈیکیٹرز پینل کو بھجوا دیا گیا

بدھ 25 جون 2025 13:20

اسلام آباد ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ، باکسنگ فیڈریشن کے سابق عہدیداران ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2025ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سابق صدر محمد خالد محمود اور سابق سیکرٹری جنرل لیفٹیننٹ کرنل (ر) محمد ناصر اعجاز پر تاحیات پابندی اور 10 لاکھ روپے جرمانے کے فیصلے کو عبوری طور پر معطل کرتے ہوئے معاملہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے آئین کی شق 23 کے تحت قائم کردہ ایڈجوڈیکیٹرز پینل کو بھجوا دیا ہے۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ چونکہ پی ایس بی کے آئین میں اپیل کا مؤثر فورم موجود ہے، لہٰذا براہ راست عدالت میں رٹ دائر کرنا قبل از وقت ہے۔ عدالت نے معاملے کو درخواست برائے داد رسی کے طور پر پینل کے روبرو زیر التواتصور کیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ تمام فریقین کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں کے وکلااسد جاوید ایڈووکیٹ اور سید حسن علی رضا ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل دیئے۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کے لیگل ایڈوائزر سیف الرحمان رائو نے مؤقف اپنایا کہ پی ایس بی کے آئین کے مطابق ایڈجوڈیکیٹرز پینل کے پاس اپیل کا فورم موجود ہے اور فریقین کو چاہیے کہ وہ اسی فورم سے رجوع کریں۔ پی ایس بی کی جانب سے عدالت کو یقین دلایا گیا کہ پینل اف ایڈجوڈیکیٹر کا فیصلہ خواہ پی ایس بی کے حق میں ہو یا خلاف، اسے مکمل طور پر تسلیم اور نافذ کیا جائے گا۔

غیر جانبداری کو یقینی بنانے کے لیے ابتدائی انکوائری میں شامل کسی رکن کو پینل کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔پینل کی کارروائی آزادانہ، منصفانہ اور شفاف طریقے سے ہوگی۔ واضح رہے کہ معاملہ اُس وقت منظر عام پر آیا جب فروری 2024 میں اٹلی میں ایک باکسنگ ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان نیوی کے باکسر ذوہیب رشید پر برطانوی نژاد پاکستانی باکسر لورا اکرم کے ہوٹل روم میں داخل ہو کر نقدی اور اپنا پاسپورٹ چوری کر کے فرار ہونے کا الزام سامنے آیا۔

اس واقعے کے بعد پی ایس بی نے پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے دونوں عہدیداروں کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان پر پابندی عائد کر دی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ حتمی فیصلے تک مورخہ 27 ستمبر 2024 کو جاری کردہ تاحیات پابندی اور جرمانے کا نوٹیفکیشن معطل رہے گا تاکہ ایڈجوڈیکیٹرز پینل مؤثر انداز میں کارروائی کر سکے۔