پنجاب میں 30 سالوں میں نہ بننے والی سڑکیں اب بننا شروع ہوئی ہیں

صرف سڑکیں نہیں بنا رہے بلکہ جدید مشینری سے معیار بھی چیک کررہے ہیں، سڑکوں کی تعمیرومرمت پر عوام بےحد خوش ہیں، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 26 جون 2025 19:49

پنجاب میں 30 سالوں میں نہ بننے والی سڑکیں اب بننا شروع ہوئی ہیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جون 2025ء) پہلی مرتبہ پنجاب کی 18ہزار 700 کلو میٹر 1471 روڈز کی تعمیر وتوسیع اور مرمت کا تاریخی پراجیکٹ کا آغاز، 12ہزار کلو میٹر طویل 1214 روڈز کی تعمیرمکمل کی گئی جبکہ دسمبر تک 18ہزار 700 کلو میٹر روڈز کی تعمیر مکمل کر لی جائے گی۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت سی اینڈ ڈبلیو کے جاری پراجیکٹ سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں سی اینڈ ڈبلیو کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں روڈز کی تعمیر ومرمت کے97 فیصد فنڈز کے بروقت استعمال کا مثبت ریکارڈ قائم کیا ہے۔ تعمیراتی مینجمنٹ کے ذریعے 600 ارب روپے کے روڈزکی صرف 70ارب روپے میں تعمیر و مرمت کرلی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ سی اینڈ ڈبلیو کے روڈ کنٹریکٹ لاگت میں اوسطاً 20فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پنجاب میں روایتی ٹھیکیداری نظام کے بجائے ڈیجیٹل ٹال سسٹم متعارف کرانے پربھی اتفاق کیا گیا۔

صوبے بھر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 29 روڈز کی نشاندہی کر لی گئی اور 9 سڑکوں کو نجی اشتراک سے چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ صوبہ بھر میں بلڈنگز کی تعمیر ومرمت کے 1193 پراجیکٹس مکمل ہوچکے جبکہ مراکز صحت کی تعمیر ومرمت کا پہلا فیز بھی مکمل ہوگیا۔ سملی جنرل ہسپتال، ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال اور چار شہروں میں ایگریکلچر مال کی تعمیر کے پراجیکٹس کو مکمل کر لیا گیا۔

ملتان، بہاولپور اور سرگودھا میں پی سی سی آئی تھری کے پراجیکٹ مکمل جبکہ گارمنٹ سٹی قائد اعظم انڈسٹریل پارک بھی تکمیل کے قریب ہے۔ روڈز پراجیکٹ میں تعمیراتی معیار برقرار رکھنے کے لئے کٹنگ ایج ایکوپمنٹ متعارف کرایا جائے گا۔روڈز سرفیس پروفائلر، گراؤنڈ پینی ٹریشن ریڈاراور فاسٹ فالنگ ویٹ ڈی فلیکٹو میٹر کے ذریعے نو تعمیر شدہ سڑکوں کی چیکنگ کی جائے گی۔

اجلاس میں قائد اعظم تا انٹرچینج تا واہگہ ٹورازم کوریڈور، پنڈی اڈیالہ روڈ اووہیڈ برج، جی پی او مال انڈر پاس، کرتاپور کوریڈور پراجیکٹس کابھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ملتان وہاڑی ایڈیشنل کیرج وے اور فیصل آباد چنیوٹ روڈ کے پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ رواں مالی سال میں صوبہ بھر میں 255 ارب روپے کی لاگت سے سڑکوں کی تعمیر ومرمت کے 313 نئی سکیمیں شروع کی جائیں گی۔

اجلاس میں لیہ بھکر ایم تھری، ایم فور ایکسپریس وے پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر دراہمہ تا کوٹ چٹھہ، مظفر گڑھ تا علی پور ہیڈ پنجند، خانقاہ ڈوگراں تا سکھیکی، میانوالی تا دادو خیل سی پیک انٹرچینج، ہاؤسنگ کالونی چوک تا فاروق آباد اور اوکاڑہ دیپالپور روڈ پراجیکٹ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ضلع جہلم میں 190 کلومیٹر، اٹک 340، سرگودھا 860، میانوالی 220، بھکر570، گجرات میں 360 کلو میٹر سڑکوں مرمت مکمل کر لی گئی۔

ضلع منڈی بہاالدین میں 230 کلومیٹر، حافظ آباد 120، گوجرانوالہ390، سیالکوٹ 230 اور لاہور میں 40 کلومیٹر روڈز پراجیکٹ پورے کیے گئے۔ ضلع نارووال 200 کلومیٹر، شیخوپورہ 160 کلومیٹر، ننکانہ 190، ساہیوال 280، پاکپتن شریف 210، فیصل آباد میں 620 سڑکوں کی تعمیر کی گئی۔ ضلع جھنگ 370 کلو میٹر، اوکاڑہ 330، چنیوٹ 180، ملتان 390، لودھراں 140، خانیوال 400 اور وہاڑی میں 270 کلو میٹر روڈ بن گئے۔

بہاولپور620 کلومیٹر، بہاولنگر 450، رحیم یار خان 670، راجن پور 250، ڈی جی خان605، مظفر گڑھ میں 610 کلومیٹر سڑکیں مکمل کی گئی۔ اجلاس میں روڈز اور بلڈنگز کے پراجیکٹ پر پیشرفت کی رپورٹ پیش کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے تمام جاری روڈز پراجیکٹ رواں مالی سال میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ 30سال میں نہ بننے والی سڑکیں اب بننا شروع ہوئی ہیں۔

عوام اور عوامی نمائندے پنجاب میں روڈز کی تعمیرو مرمت پر بے حد خوش ہیں۔کئی دہائیوں کے بعد روڈز کی تعمیر و مرمت پر توجہ دی گئی۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ صرف سڑکیں نہیں بنا رہے بلکہ تعمیرات کامعیار چیک کرنے کے لئے جدید ترین مشینری کا استعمال بھی کررہے ہیں۔ صوبائی وزیر صہیب بھرت اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیوسہیل اشرف کی ٹیم نے کمال کر دکھایا۔