دوحہ حملے کا فیصلہ میرا نہیں نیتن یاہو کا تھا جس سے خوش نہیں، امریکی صدر

میں نے معاون خصوصی وٹکوف کو ہدایت کی تھی کہ وہ قطر کو اسرائیلی حملے کے بارے میں اطلاع دیں لیکن بدقسمتی سے اس وارننگ میں تاخیر ہوگئی؛ قطر میں اسرائیلی حملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان

Sajid Ali ساجد علی بدھ 10 ستمبر 2025 10:58

دوحہ حملے کا فیصلہ میرا نہیں نیتن یاہو کا تھا جس سے خوش نہیں، امریکی ..
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 ستمبر 2025ء ) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دوحہ میں حملے کا فیصلہ میرا نہیں بلکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا تھا اور میں اس سے خوش نہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قطر کے اندر بمباری اسرائیل یا امریکہ کے مقاصد کو پورا نہیں کرتی، میں نے معاون خصوصی وٹکوف کو ہدایت کی تھی کہ وہ قطر کو اسرائیلی حملے کے بارے میں اطلاع دیں لیکن بدقسمتی سے اس وارننگ میں تاخیر ہوگئی۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں حماس کے خاتمے کو ایک جائز ہدف سمجھتا ہوں لیکن قطر کی سرزمین پر حملے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتا ہوں کیوں کہ قطر امریکہ کا اتحادی اور دوست ہے، اس لیے قطر میں اسرائیلی حملے سے خوش نہیں ہوں، میں نے قطر کے امیر اور وزیراعظم سے بات کی ہے اور انہیں یقین دلایا ہے کہ قطر میں دوبارہ ایسا نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر کیے گئے حملے کے حوالے سے امریکی وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھی اہم بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے قطر پر حملے کی منظوری نہیں دی، امریکی صدر نے اسرائیلی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امیر قطر سے بات کی، ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر قطر کو یقین دلایا کہ اسرائیل حملے نہیں دہرائے گا۔

واضح رہے کہ منگل کو قطر کا دارالحکومت دوحہ متعدد دھماکوں سے گونج اٹھا، کتارا ضلع کے اوپر سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا گیا، مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ دوحہ میں دھماکوں کی زوردار آوازیں سنی گئیں جس کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے، اطلاعات سامنے آئیں کہ اسرائیل کی جانب سے قطر کے شہر دوحہ میں حماس کے دفتر پر حملہ کیا گیا ہے، مبینہ طور پر حماس کے عہدیداروں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں دوحہ شہر کو نشانہ بنایا گیا، کم از کم 10 دھماکوں کی اطلاع سامنے آئی۔