حکومت بلوچستان کو آبی لحاظ سے محفوظ ،عوام کی پائیدار ترقی و خوشحالی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے ، میر محمد صادق عمرانی

بلوچستان واٹر ریسورسز مینجمنٹ بل جدید اور جامع قانونی ڈھانچہ ہے جس سے سطحی اور زیرِ زمین پانی کے بہتر انتظام، ماحولیاتی تحفظ، اور موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ مطابقت ملے گی، وزیر آبپاشی

ہفتہ 28 جون 2025 19:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کو آبی لحاظ سے محفوظ اور عوام کی پائیدار ترقی و خوشحالی یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے ، بلوچستان واٹر ریسورسز مینجمنٹ بل جدید اور جامع قانونی ڈھانچہ ہے جس سے سطحی اور زیرِ زمین پانی کے بہتر انتظام، ماحولیاتی تحفظ، اور موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ مطابقت ملے گی، بل کو جلد ہی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ میں مربوط آبی وسائل کی پالیسی اور بلوچستان واٹر بل پر منعقدہ مشاورتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر آر بی ڈبلیوآر کے نمائندے یلے بیکیما، سیکرٹری آبپاشی حافظ الماجد، چیف انجینئر محکمہ آبپاشی انجینئر ناصر مجید،اختر بھٹی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

میر صادق عمرانی نے کہا کہ بلوچستان میں مربوط آبی وسائل کی پالیسی اور بلوچستان واٹر بل کی کابینہ سے منظوری حکومت کی آبی نظام کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدیگی کی علامت ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ قانون ایک مضبوط فریم ورک کے ساتھ ساتھ قومی آبی پالیسی 2018 سے ہم آہنگ ہے اور پانی سے متعلق مسائل کا حل پیش کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد بلوچستان کو آبی لحاظ سے محفوظ بنانا ہے، تاکہ پائیدار ترقی اور عوام کی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ پالیسی مربوط آبی وسائل کے انتظام (IWRM) کے اصولوں پر مبنی ہی, جس میں مختلف شعبوں میں پانی کے استعمال میں توازن، مضبوط ادارے، مؤثر قانون سازی، مالیاتی نظام، اور مقامی صلاحیتوں کی مدد شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں، محکمہ آبپاشی کی قیادت میں اور FAO، ورلڈ بینک، ADB اور یورپی یونین کے مالی تعاون سے چلنے والے RBWR پراجیکٹ کی مدد سے، ہم نے زراعت، صحت، جنگلات، ماحولیاتی تحفظ، تعلیم، اور دیگر اہم شعبوں کے ساتھ قریبی مشاورت کی اور ایک ایسا جدید اور جامع قانونی ڈھانچہ تیار کیا ہے جس سے سطحی اور زیرِ زمین پانی کے بہتر انتظام، ماحولیاتی تحفظ، اور موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ مطابقت حاصل ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف قانون سازی نہیںبلکہ بلوچستان کے مستقبل سے ایک وعدہ ہے تمام اسٹیک ہولڈرزحکومت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ بلوچستان میں آبی وسائل کومحفوظ بنا کر زندگی ، معیشت اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔