انجینئر رشید کی تہاڑ جیل میں 24گھنٹے کی بھوک ہڑتال

اتوار 29 جون 2025 11:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2025ء) بھارت کےغیرقانونی طورپر زیرتسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی پارلیمنٹ کے رکن انجینئر عبدالرشید نے جو جیل میں نظربند ہیں، کشمیریوں کو جمہوری اور قانونی حقوق سے مسلسل محروم رکھنے کے خلاف ہفتہ کی شام سے تہاڑ جیل میں24گھنٹے کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان کی جماعت عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں پارٹی رہنما بھی اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال میں شامل ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنی پارٹی کے صدر کی حمایت کے لیے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں جو 2019سے جیل میں نظربند ہیں، ہم تہاڑ اور دیگر جیلوں میں کالے قوانین کے تحت نظر بند سینکڑوں کشمیریوں کی حالت زار کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھوک ہڑتال کا مقصد محض سیاسی نظریات کی بنیاد پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کے تحت قید سینکڑوں کشمیریوں کے بارے میں بھارتی سیاسی جماعتوں کی خاموشی کو بھی اجاگر کرنا ہے۔

عوامی اتحاد پارٹی کے جنرل سکریٹری شہزادہ پرویز نے کہا کہ انجینئر رشید ان قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے درد کو محسوس کرتے ہیں کیونکہ وہ خود بھی اس کا شکار ہیں۔ ہم اخلاقی طور پر ان کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کی کال کی حمایت کرنے کے پابند ہیں۔ یہ بھوک ہڑتال ہمارے قائد کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید کے احتجاج کا مقصد بھارتی عوام کو یہ یاد دلانا ہے کہ جب 1975کی ایمرجنسی اور مودی حکومت کے دور میں اختلاف رائے کو دبانے کے حوالے سے بحث جاری ہے تو5 اگست 2019کو دفعہ370کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کی اپنے حقوق سے محرومی کو فراموش نہیں کیا جانا چاہے۔