مخصوص نشستوں کا کیس؛ سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو موصول

قانونی ٹیم نے جائزہ لینا شروع کردیا، جلد سیاسی جماعتوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ بحال کردی جائے گی

Sajid Ali ساجد علی اتوار 29 جون 2025 14:33

مخصوص نشستوں کا کیس؛ سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو موصول
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جون 2025ء ) مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے معاملے میں سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو موصول ہوچکی ہے، جس کے بعد الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے عدالتی فیصلے کا تفصیلی جائزہ لینا شروع کر دیا۔

بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کل تک سیاسی جماعتوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ بحال کر دے گا، الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم عدالتی فیصلے سے متعلق تفصیلی رپورٹ چیف الیکشن کمشنر و ممبران کے سامنے رکھے گی، رپورٹ کی روشنی میں الیکشن کمیشن پارلیمانی جماعتوں کے لیے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا، مخصوص نشستیں بحال ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کو دوتہائی اکثریت دوبارہ حاصل ہو جائے گی، عدالتی فیصلے کے بعد اب سینیٹ کی زیر التوا سیٹوں پر بھی انتخابات جلد ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

ادھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ملک میں رائج نظامِ انصاف کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے، سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے فیصلے سے بھی زیادہ بدتر ثابت ہوگا، 26ویں آئینی ترمیم نے ایسے فیصلوں کی راہ ہموار کی ہے، مخصوص نشستوں کا حالیہ فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق کے مترادف ہے، پیپلز پارٹی نے 26 ویںآئینی ترمیم پاس کرکے بھٹو کی پھانسی جیسے فیصلوں کی توثیق کی ہے، بلاول بھٹو جب 26ویں ترمیم کی منظوری کے بعد مکے لہرا رہا تھا، وہ مکے دراصل بھٹو کی قبر پر برس رہے تھے،ذوالفقار علی بھٹو کی روح ایک بار پھر قبر میں بے چین ہو گئی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی مقبول جماعت ہے اور 8 فروری کے الیکشن میں کلین سویپ کیا تھا تاہم فارم 47 کے ذریعے نتائج تبدیل کردیئے گئے اور اب مخصوص نشستیں بھی پاکستان تحریک انصاف سے چھین لی گئیں، جعلی حکمرانوں نے ایک شخص سے بغض میں پورے ملک کے نظامِ انصاف کو داؤ پر لگا دیا ہے، سیاسی مافیا نے عدلیہ کو بھی اپنی سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا ہے، جعلی حکمران قومی مفادات کو ذاتی مفادات پر قربان کر رہے ہیں، مافیا اقتدار سے چمٹے رہنے کے لئے ہر حد تک جاسکتے ہیں، اقتدار کے بغیر یہ مافیا زندگی بسر نہیں کرسکتے اور اگر اقتدار میں نہ ہوں تو پھر عوام کے ٹیکسوں سے باہر بنائے محلات میں بسیرا کرتے ہیں، ملک میں اب آئین و قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، مینڈیٹ چور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔