Live Updates

سانحہ سوات قتل ، وزیر اعلیٰ اور ڈی جی ریسکیو ذمہ دار ہیں، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ

اتوار 29 جون 2025 19:30

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2025ء)خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عباد اللہ خان نے سانحہ سوات کو آفت نہیں بلکہ قتل قرار دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف جوڈیشل انکوائری اور فوری گرفتاریاں عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دل دہلا دینے والا سانحہ صرف انتظامی غفلت نہیں، بلکہ صوبائی حکومت کی مکمل ناکامی اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

سوات پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ 18 قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد محض چند افسران کو معطل کرنا مسئلے کا حل نہیں بلکہ اس کے اصل ذمہ دار ڈی جی ریسکیو 1122 اور وزیراعلی خیبرپختونخوا ہیں، جنہیں گرفتار کر کے قتل کا مقدمہ چلایا جائے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے ڈویژنل صدر و سابق وزیر واجد علی خان، سابق وزیر محمد علی شاہ خان، ضلعی صدر قوی خان ایڈووکیٹ، فضل الرحمان نونو، افضل شاہ باچا، ارشاد خان، حنیف خان اور دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر عباد اللہ نے انکشاف کیا کہ سانحے سے ایک ہفتہ قبل این ڈی ایم اے نے واضح وارننگ جاری کی تھی کہ پری مون سون بارشوں کے دوران ممکنہ سیلاب سے شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، لیکن اس کے باوجود نہ صوبائی حکومت نے کوئی ہنگامی اقدامات کیے، نہ پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور متعلقہ ادارے حرکت میں آئے۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلی علی امین گنڈاپور میں اخلاقی جرات ہوتی تو وہ خود مستعفی ہو چکے ہوتے، لیکن موصوف اسلام آباد میں مصروف عیش و عشرت میں مگن رہیا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہی سسٹم عوام کی جانیں بچانے میں مکمل ناکام ہوا، جس کا خمیازہ سوات کے معصوم سیاحوں نے جانیں دے کر بھگتا۔ڈاکٹر عباد نے کہاکہ انہوں نے صوبائی اسمبلی میں سانحہ پر بحث کے لیے ریکوزیشن جمع کرائی لیکن حکومتی ارکان کی عدم دلچسپی اور اپوزیشن کی عددی کمی کے باعث اسپیکر نے اجلاس ہی ختم کر دیا تاکہ حکومتی اداروں کی ناقص کارکردگی بے نقاب نہ ہو۔

ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ سوات حادثے کے وقت پشاور سے ہیلی کاپٹر صرف 23 منٹ میں موقع پر پہنچ سکتا تھا، لیکن وہ وسائل بھی عمران خان اور وزیراعلی کی عیاشیوں کے لیے مخصوص کر دیے گئے ہیں۔آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ انہیں وزیراعلی بننے کی کوئی خواہش نہیں لیکن صوبے کو موجودہ "جراثیمی" حکومت سے نجات دلانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ آئندہ انتخابات میں ووٹ سوچ سمجھ کر دیں تاکہ باکردار اور ذمہ دار قیادت منتخب ہو سکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات