
پائیڈکی عالمی عدم استحکام کے باوجود معاشی استحکام، خسارے پر قابو پانے اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی حکومتی کوششوں کی تعریف، مزید اصلاحات کی ضرورت پر زور
اتوار 29 جون 2025 21:20
(جاری ہے)
سیمینار میں پالیسی سازوں، ماہرین معیشت اور صنعتی رہنماؤں نے اس بات کا جائزہ لیا کہ آیا یہ بجٹ پاکستان کی جامع ترقی، مضبوط معیشت اور علم پر مبنی معاشی نظام کی خواہشات کے مطابق ہے یا نہیں۔
سیمینار سے پرائم انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر علی سلمان نے اپنے خطاب میں حکومت کے حقیقت پسندانہ محصولاتی ہدف کی تعریف کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیکس کی شرح بڑھانے سے متوسط اور کم آمدنی والے گھرانوں پر بوجھ پڑتا ہے، انہوں نے اپنی تجویز میں کہا کہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے، صوبوں اور مقامی حکومتوں کو اختیارات دینے، کارکردگی سے منسلک بجٹ مختص کرنے اور ٹیکس پالیسی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ گرین ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر صفدر سہیل نے معاشی بحالی پر توجہ کو سراہا لیکن بجٹ میں ماحول دوست ترقی اور ٹیکنالوجی کے انضمام کے لیے واضح پالیسی کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا۔ پائیڈ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر حفصہ حنا نے کہا کہ اگرچہ آئی ایم ایف کی معاونت سے معاشی استحکام آیا ہے لیکن اس نے طویل مدتی ترقیاتی منصوبہ بندی کو محدود کر دیا ہے۔ انہوں نے عالمی عدم استحکام، کاربن ٹیکس اور توانائی کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے سے مہنگائی کے خطرے سے بھی آگاہ کیالیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر میکرو اکنامک اور ساختی پالیسیاں بہتر طریقے سے ہم آہنگ کی جائیں تو مثبت نتائج سامنے آ سکتے ہیں ۔ شرکاء نے تجویز پیش کی کہ اڑان پاکستان فریم ورک کو وفاقی اور صوبائی سطح پر اصلاحات کی رہنمائی کے لیے استعمال کیا جائے۔ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن، فارملائزیشن اور ٹیکس کے بوجھ کو منصفانہ طور پر تقسیم کیا جائے۔ سرکاری سرمایہ کو ترجیحی ترقیاتی اہداف سے جوڑا جائے۔ سول سوسائٹی اور پائیڈ جیسے تھنک ٹینکس کو بجٹ کی تیاری اور نگرانی میں شامل کیا جائے تاکہ شفافیت اور بہتر ہدف کا حصول یقینی بنایا جا سکے ۔ڈاکٹر ناصر اقبال نے کہا کہ اگرچہ بجٹ میں کئی مثبت پہلو شامل ہیں لیکن اس کے اثرات کا انحصار مسلسل عملدرآمد، کارکردگی کے معیارات اور اداروں کی اصلاحات کے لیے تیاری پر ہوگا۔ سیمینار کے اختتام پر مقررین نے زور دیا کہ پاکستان کے بجٹ کے عمل میں شفافیت، پالیسی ہم آہنگی اور شہری شمولیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ یہ بجٹ قومی تبدیلی کا ذریعہ بن سکے ۔ اس سیمینار میں ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ معاشی استحکام کو صرف پہلا قدم سمجھا جائے اور اس کے بعد جامع اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان مستقل ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔
مزید قومی خبریں
-
سپریم کورٹ آئینی بنچ کے فیصلے کے بڑے بینفیشری مولانا فضل الرحمان ہیں، بیرسٹر سیف
-
اگلے سال ملک میں گندم اور کپاس کاشت نہیں ہوگی، کسان اتحاد کا اعلان
-
راولپنڈی میں گھر سے 5 تولے سونے کے زیورات چوری، واردات میں اپنے ہی ملوث نکلے
-
ملک بھر میں 5 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی
-
بلوچستان کی سرزمین پر دہشتگردی کا کوئی وجود برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
-
مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اور سینئرسیاستدان بیگم تہمینہ دولتانہ علیل
-
شادی جوا ء ہے، جلد بازی میں فیصلہ نہیں کرنا چاہتی‘مہوش حیات
-
ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران 38 افراد جاں بحق ہوئے ‘ این ڈی ایم اے
-
ملک کے پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کیلئے 7 منصوبوں کی منظوری دیدی گئی
-
خیبرپختونخوا،فنڈزکی عدم ادائیگی سے ضم اضلاع کے آؤٹ سورس اسپتالوں کی بندش کا خدشہ
-
پاکستان میں نشے میں مبتلا افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.