مینا خان آفریدی نے ایک اور وعدہ نبھایا، طلبہ کے لیے اعلیٰ کوالٹی انٹرنشپ کا راستہ ہموار کر لیا

پیر 30 جون 2025 18:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2025ء)خیبرپختونخوا میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ایک تاریخی پیشرفت کے تحت محکمہ اعلیٰ تعلیم نے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز، کوڈ فار پاکستان اور انڈسٹریز ایسوسی ایشن پشاور کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کر دئیے۔ اس موقع پر ایک باوقار مگر سادہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز، مینا خان آفریدی، سیکرٹری اعلی تعلیم اور متعلقہ تنظیموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر مینا خان نے تقریب سے اپنی خطاب میں کہا کہ آج ہم نے انڈسٹری اور اکیڈیمیا کے درمیان خلیج پر کرنے کی جانب پہلا مؤثر اور ٹھوس قدم اٹھایا ہے، جس سے خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کو عملی دنیا کے تقاضوں کے مطابق تیار کیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت خیبرپختونخوا میں 30 مختلف بی ایس پروگرامز میں 1,20,000 طلبہ انرولڈ ہیں، جنہیں نہ صرف معیاری تعلیم دی جا رہی ہے بلکہ انہیں عملی مہارتوں سے بھی آراستہ کیا جا رہا ہے۔

مینا خان آفریدی نے واضح کیا کہ نئی ہائیر ایجوکیشن پالیسی کے مطابق ہر طالبعلم کے لیے لازمی ہے کہ وہ انٹرن شپ کے تین کریڈٹ آورز مکمل کرے، تاکہ وہ گریجویشن کے بعد محض ایک سند یافتہ فرد نہ ہو بلکہ ایک ہنرمند اور قابلِ روزگار شہری بن کر مارکیٹ میں جائے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم خیبرپختونخوا میں فرسٹ ایئر اور سیکنڈ ایئر کی طالبات کو مکمل مفت تعلیم فراہم کر رہے ہیں تاکہ معاشرتی ترقی میں خواتین کا کردار بھی مؤثر انداز میں بڑھایا جا سکے۔

وزیر موصوف نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں ضروری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو صرف ڈگری نہیں بلکہ ہنر کا زیور بھی پہنائیں تاکہ وہ عالمی مارکیٹ میں مسابقت کر سکیں۔مینا خان آفریدی نے کہا کہ مذکورہ مفاہمتی یادداشت، اس وژن کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت حکومت خیبرپختونخوا ایک باصلاحیت، ہنر مند اور باشعور افرادی قوت تیار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس اشتراک سے نہ صرف تعلیم اور صنعت کے درمیان تعلق مضبوط ہوگا بلکہ طلبہ کو ملازمتوں اور کاروباری مواقع تک براہِ راست رسائی حاصل ہوگی۔