مودی سرکار کی سکھ رہنمائوں کو بیرون ملک قتل کرنے کی خفیہ مہم بے نقاب

پیر 30 جون 2025 22:10

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2025ء) مودی حکومت کی عالمی سطح پر دہشت گردی کی کارروائی بے نقاب ہوگئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امریکی عدالت کی حالیہ دستاویزات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی خالصتان تحریک کے رہنمائوں کے خلاف خفیہ سازش کا پول کھل گیاہے۔ امریکی عدالت کی دستاویزات کے مطابق بھارتی تاجر نکھل گپتا نے تسلیم کیا ہے کہ اسے ایک اعلیٰ بھارتی افسر نے قتل کی سازش کیلئے بھرتی کیا۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق گپتا کو گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ گرپتونت سنگھ پنوں امریکی اور کینیڈین شہری اور سکھ فار جسٹس کے سربراہ ہیں، جو جون 2023 میں کینیڈا میں قتل ہونے والے ہردیپ سنگھ نجار کے قریبی ساتھی تھے۔ کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل کواپنی خودمختاری کیخلاف قرار دیتے ہوئے ا س کا الزام بھارت پر لگایاتھا،جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

امریکی عدالت کی دستاویزات کے مطابق نکھل گپتا کو ازبکستان سے واپسی پر بھارتی عدالت میں پیش ہونے کو کہا گیاتھا، جہاں اسے امانت نامی شخص نے رابطہ کیا، جس کی شناخت بعد میں وکاش یادیو کے طور پر ہوئی، جو کہ خفیہ ایجنسی را کا افسر تھا۔دستاویزات کے مطابق وکاش یادیو مودی حکومت کو براہ راست رپورٹ کرتا تھا۔ اسی نے گپتا کو پنوں کا پتا، فون نمبر اور دیگر معلومات دیں اور قتل کے بدلے میں 10ہزارڈالر دینے کا وعدہ کیا۔

نکھل گپتا کینیڈا میں مزید سکھ رہنمائوں کے قتل کی سازشیں بھی تیار کر رہا تھا۔امریکی عدالتی دستاویزات کے مطابق یہ سازش اس وقت ناکام ہوئی جب گپتا کو پراگ ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا اور اس نے گرفتاری کے بعد فورا یادیو کا نام لیا۔مودی سرکار سکھوں کو بیرون ملک بھی نشانہ بنانے کیلئے را اور مجرمانہ نیٹ ورکس کا استعمال کر رہی ہے۔ امریکی عدالتی دستاویزات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت سکھ مخالف دشمنی میں کس حد تک آگے بڑھ چکا ہے۔