Live Updates

نئے مالی سال کا آغاز ، بجٹ پر عملدرآمد شروع، اربوں کے نئے ٹیکس نافذ

389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات اور 312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 1 جولائی 2025 14:31

نئے مالی سال کا آغاز ، بجٹ پر عملدرآمد شروع، اربوں کے نئے ٹیکس نافذ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2025 )ملک میں یکم جولائی سے نئے مالی سال2025-26کے بجٹ پر عملدر آمد شروع ہو گیا ، آئی ایم ایف کی شرط پر وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی عوام پر نئے ٹیکس کا نفاذ کر دیا ہے نئے بجٹ کے مطابق 389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات اور 312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے ہیں، میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر عائد 25 فیصد ٹیکس بڑھ کر 29 فیصد ہو گیا ہے جبکہ سولر پینلز کی فروخت پر 10 فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے.

(جاری ہے)

بجٹ 26-2025 کے بعد ایف بی آر کو کاروبار کیلئے رجسٹرڈ شناختی کارڈ نمبر کی ٹرانزیکشنز چیک کرنے کا اختیار مل گیا ہے، ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس عائد کر دیا ہے جبکہ ای کامرس اور آن لائن کاروبار کرنے والوں کیلئے ایف بی آر رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دی گئی ہے حکومت کو پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے.

آئی ایم ایف شرائط پر ایندھن کی قیمتوں میں پٹرولیم کلائمیٹ سپورٹ لیوی عائد کر دی گئی، پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل پر اڑھائی روپے فی لیٹر نیا کلائمیٹ لیوی ٹیکس عائد کیا گیا ہے پٹرول اور ڈیزل پر پہلے سے عائد پٹرولیم لیوی کم کر کے نیا ٹیکس ایڈجسٹ کیا گیا ہے نئے مالی سال کیساتھ ہی تنخواہوں پر نئی ٹیکس سلیب پر بھی عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے‘لاہور سمیت متعدد بڑے شہروں میں تین مرلے اور اس سے کم رقبے کے گھروں پر بھی پراپراٹی ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے مسلسل دباﺅ کے باوجود حکومت زرعی ٹیکس لگانے پر آمادہ نہیں‘اسی طرح بڑی کمپنیوں ‘ کاروباری اداروں اور امراءپر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی بجائے خسارے کو پورا کرنے کے لیے سارا بوجھ عام شہریوں پر ڈال دیا گیا ہے جو پہلے ہی شدید معاشی دباﺅ کا شکار ہیں صدر مملکت آصف علی زرداری کے فنانس بل 26-2025 پر دستخط کے بعد سے فنانس بل افذ العمل ہو گیا ہے.

ادھرشہریوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے پر احتجاج بلند کرتے ہوئے قیمتیں کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے تازہ اضافہ مستردکرتے ہیں پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے سے عام استعمال کی اشیاءسبزیوں سمیت کھانے پینے کی دیگر چیزیں بھی مہنگی ملیں گی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے غریب کی قوت خرید مزید کم ہو گی حکومت کو چاہئیے کہ وہ پہلے سے ہی مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو ریلیف دے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے . 
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات