پیپرا نے ای ڈسپوزل سسٹم کے پائلٹ مرحلے کا آغاز کر دیا

منگل 1 جولائی 2025 19:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) نے پاکستان کے پہلے الیکٹرانک ڈسپوزل ماڈیول کے پائلٹ فیز کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے، یہ نظام ملک میں سرکاری خریداری کیلئے پہلے سے نافذ ای پاک ایکوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم (ای پیڈز) کے تحت سرکاری اثاثوں کی فروخت کے نظام کوجدید بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

مینجنگ ڈائریکٹر پیپرا حسنات احمد قریشی نےاس نظام کو ای پیڈز پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران لانچ کیا۔ای-ڈسپوزل سسٹم کا مقصد سرکاری اثاثہ جات کی فروخت کے عمل کوآسان بنانا اور پاکستان میں نجکاری کے عمل میں معاونت فراہم کرنا ہے۔نظام کا پائلٹ مرحلہ پاکستان کسٹمز اور وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ شروع کیا گیا ہے ، یہ ادارے یکم جولائی 2025ء سے اس پلیٹ فارم کا لازمی نفاذ شروع کریں گے جبکہ رواں سال دسمبر تک اسے وفاقی حکومت کے تمام اداروں تک توسیع دی جائے گی۔

(جاری ہے)

تقریب کے بعد ای-ڈسپوزل ماڈیول پر ماسٹر ٹرینرز کے لیے تین روزہ تربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کسٹمز اور وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت سے تعلق رکھنے والے 26 افسران و اہلکاروں نے شرکت کی، یہ دونوں ادارے پائلٹ فیز میں شامل ابتدائی محکمے ہیں۔اس موقع پر ایم ڈی پیپرا حسنات احمد قریشی نے پی ایم یو ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے شرکا پر زور دیا کہ وہ نظام سے بھرپور استفادہ کریں اور تعمیری آراء فراہم کریں تاکہ نظام کو حتمی نفاذ سے قبل مزید بہتر بنایا جا سکے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزیر اعظم کے وژن ڈیجیٹل پاکستان کے تحت پیپرا نے ملک میں سرکاری خریداری کے نظام کو کامیابی سے ڈیجیٹائز کر دیا ہے۔ ای پیڈز اس وقت وفاقی و صوبائی سطح پر آٹھ ہزار سے زائد خریداری کرنے والے اداروں میں فعال ہے جبکہ اس سے منسلک رجسٹرڈ سپلائرز کی تعداد 32 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ رواں مالی سال کے دوران اس نظام کے تحت 748 ارب روپے کی خریداری مکمل کی گئی جبکہ 2,602 ارب روپے کے منصوبے عملدرآمد کے مراحل میں ہیں۔تقریب میں پروجیکٹ ڈائریکٹر پی ایم یو شیخ افضال رضا اور سینئر سپیشلسٹ ٹریننگ و کیپیسٹی بلڈنگ عتیق سلطان راجہ بھی اپنی ٹیموں کے ہمراہ موجود تھے۔\932