پاکستان دیہی و شہری علاقوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، اسلم چودھری

سی پیک کے تحت ڈیجیٹل شہروں میں تعاون کو مزید گہرا کیا جانا چاہیے،22000 دیہات فائبر آپٹک نیٹ ورک سے منسلک، ڈیجیٹل رابطے کو وسعت دی جا رہی ہے، پاکستان 2026 میں ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی صدارت سنبھالے گا ، پاکستانی منسٹرکا گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس سے خطاب

جمعرات 3 جولائی 2025 17:45

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2025ء) چین میں پاکستان کے سفارت خانے کے اکنامک وِنگ کے اکنامک منسٹر اسلم چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان دیہی و شہری علاقوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے پرعزم ہے ، 22,000 دیہات فائبر آپٹک نیٹ ورک سے منسلک، ڈیجیٹل رابطے کو وسعت دی جا رہی ہے، پاکستان 2026 میں ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی صدارت سنبھالے گا۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ میں جاری گلوبل ڈیجیٹل اکانومی کانفرنس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ ہماری کانفرنس کا موضوع ڈیجیٹل طور پر دوستانہ شہر تعمیر کرنا شہری ماحول میں انسان اور ٹیکنالوجی کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کو اجاگر کرتا ہے، جو ڈیجیٹل دور میں انسان دوست ترقی کا تصور پیش کرتا ،ہم پاکستان کی قومی ترقیاتی حکمت عملی میں بھی اسی تصور سے مکمل اتفاق کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اپنی تقریر میں وزیر نے نشاندہی کی کہ ڈیجیٹل طور پر دوستانہ شہروں کی تعمیر محض ٹیکنالوجی کا معاملہ نہیں، بلکہ ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جہاں شہری ہوں یا دیہی علاقے کے لوگ، سب محفوظ اور قابلِ اعتماد ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھا سکیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابقانہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی قومی ذمے داری پوری کرتے ہوئے ڈیجیٹل معیشت کی خدمات کے دائرہ کار کو مسلسل وسعت دے رہا ہے تاکہ ہر دور افتادہ علاقے تک رسائی ممکن ہو، اس وقت حکومتِ پاکستان نے ایک جامع سروس فنڈ قائم کیا ہے تاکہ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آ سی ٹی)کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنایا جا سکے۔

یہ فنڈ ’’سِکس ون ون فاؤنڈیشن‘‘کے تحت کام کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے، ہم نے ملک کے بڑے حصے میں فائبر آپٹک کیبلز بچھائی ہیں، جو تقریباً 22000 دیہات کو آپس میں جوڑ رہی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسلم چوہدری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل دوستانہ شہروں کی تعمیر سے مختلف شہروں کے مابین ڈیٹا کے معیار کو پہچاننے میں آسانی ہوتی ہے۔ اسی کیساتھ ممالک کے درمیان تعاون کے معاہدے ترقی پذیر ممالک کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اپریل میں، ریاض میں قائم ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (ڈی سی او) کی سیکریٹری جنرل دیمہ الیحییٰ نے بتایا تھا کہ پاکستان کا اس کثیر الملکی ادارے کی صدارت سنبھالنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان خود کو علاقائی اور عالمی ڈیجیٹل لیڈر کے طور پر منوانے کے لیے کوشاں ہے۔ پاکستان 2026 میں ڈی سی او کی صدارت سنبھالے گاجو کہ 2025 میں کویت کی مدت کے بعد ہو گی۔

2026 کی صدارت کے دوران، پاکستان اسلام آباد میں ڈیجیٹل فیوچر ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو (ڈی ایف ڈی آئی) فورم کی میزبانی کرے گا، جو کہ پاکستان کے ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر میں ایک اہم سنگِ میل ہو گا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس موقع پر وزیر نے تین بڑے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا پہلا، سرحد پار ڈیٹا کی روانی اور انٹرآپریبیلٹی کو مضبوط بنانا ہے،ہم ساؤتھ-ساؤتھ تعاون کے فریم ورک کے تحت سرحد پار ڈیٹا کے بہاؤ کے اصول طے کر رہے ہیں۔

دوسرا، شراکتی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی ترقی ضروری ہے، خصوصاً زراعت، طب اور صحت کے شعبوں میں۔ تیسرا، ڈیجیٹل صلاحیتوں کے حامل افراد کی مشترکہ تربیت کی ضرورت ہے،سی پیک فریم ورک کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان ٹیلنٹ ٹریننگ معاہدہ طے پا چکا ہے۔ پاکستان کو ڈیجیٹل ہنر کے حامل افراد کی تربیت کی شدید ضرورت ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسلم چوہدری نے کلاؤڈ کمپیوٹنگ، سیلاب کی پیشگی وارننگ، ماحولیاتی تبدیلی، اسمارٹ سٹیز اور دیگر شعبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں چین اور پاکستان گہرے تعاون کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ ایک ’’ڈیجیٹل دوست شہر انوویشن سینٹر‘‘قائم کیا جائے، جس کی شاخیں بیجنگ، اسلام آباد اور کراچی میں ہوں تاکہ ان شہروں میں مشترکہ پائلٹ منصوبے شروع کیے جا سکیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے آخر میں کہا ہم دیکھ رہے ہیں کہ بیجنگ ایک عالمی ڈیجیٹل معیشت کے لیے مثالی شہر بننے کی راہ پر گامزن ہے اور ڈیجیٹل سلک روڈ پائلٹ زون کی تعمیر کا جائزہ لے رہا ہے۔ پاکستان چین اور دنیا بھر کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس وژن کو ٹھوس ڈیجیٹل حقیقت میں بدلنے کے لیے تیار ہے۔